کام نہیں ہوتا تو محکمہ اینٹی کرپشن بند کر دیں سپریم کورٹ
ایسا نہ ہو کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے خلاف کیس نیب کو بھجوا دیں، جسٹس عظمت سعید


ایسا نہ ہو کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے خلاف کیس نیب کو بھجوا دیں، جسٹس عظمت سعید فوٹو:فائل
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ کام نہیں ہوتا تو محکمہ اینٹی کرپشن بند کر دیں۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کرپشن اور زمین کے غلط اندراج کے الزامات میں ملوث محمد الیاس کی درخواست ضمانت کی سماعت کی تو عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ ڈی جی اینٹی کرپشن کے نوٹس میں لایا جائے، اصل ملزمان کے خلاف کیس کمزور لڑا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو خود پیش ہونے کا حکم دے دیتے ہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پٹواری اور تحصیلدار کی ضمانت کے خلاف اپیل دائر کیوں نہیں کی، جعلسازی کے مرتکب اصل ملزمان کو ضمانت مل گئی، اگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ اینٹی کرپشن بند کر دیں، ایسا نہ ہو کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے خلاف کیس نیب کو بھجوا دیں، کیوں نہ تفتیشی افسر سمیت تمام ذمہ داران کو جیل بھجوا دیں۔
عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کرپشن اور زمین کے غلط اندراج کے الزامات میں ملوث محمد الیاس کی درخواست ضمانت کی سماعت کی تو عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ ڈی جی اینٹی کرپشن کے نوٹس میں لایا جائے، اصل ملزمان کے خلاف کیس کمزور لڑا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو خود پیش ہونے کا حکم دے دیتے ہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پٹواری اور تحصیلدار کی ضمانت کے خلاف اپیل دائر کیوں نہیں کی، جعلسازی کے مرتکب اصل ملزمان کو ضمانت مل گئی، اگر کام نہیں ہوتا تو محکمہ اینٹی کرپشن بند کر دیں، ایسا نہ ہو کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے خلاف کیس نیب کو بھجوا دیں، کیوں نہ تفتیشی افسر سمیت تمام ذمہ داران کو جیل بھجوا دیں۔
عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔