مشرف نے بینظیر کی سیکیورٹی کے حوالے سے غفلت برتی صفدر عباسی

ن لیگ نے انتقامی کارروائی کی بات نہیں کی آرٹیکل 6 پر عملدرآمد کا کہا ہے ، شکیل اعوان


Monitoring Desk June 26, 2013
چیف جسٹس بھی 12 اکتوبر کی زد میں آتے ہیں،ڈاکٹر محمد امجد کا پروگرام کل تک میں اظہار خیال فوٹو : فائل

پیپلزپارٹی کے رہنماصٖفدر عباسی نے کہاہے کہ بینظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے ابھی تحقیقات نامکمل ہیں۔

جنرل پرویزمشرف نے بینظیر بھٹو کی سیکیورٹی کے حوالے سے غفلت برتی ہے ۔ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان اسد اللہ خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پرویزمشرف کو یقینی طورپر اپنی کوتاہی کا جواب دینا ہی ہوگا اب عدالت نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ مشرف کا کون سا اقدام درست ہے یا کون سا غلط۔ بینظیر بھٹو کے قاتل نہیں پکڑے گئے اور اس کا ذمے دار میں اپنی پارٹی کو ٹھہراتا ہوں کہ اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے ۔پہلے اقوام متحدہ کے کمشن کو اس معاملے میں شامل کیا گیا اورپھر ان کی رپورٹ کو مستردکردیا گیا۔



بینظیر بھٹو کیس دنوں میں ختم ہونے والا نہیں ہے ۔اب صورتحال ایسی آگئی ہے کہ پرویزمشرف کو محفوظ راستہ نہیں دینا چاہئے ۔سابق رکن اسمبلی ملک شکیل اعوان نے کہا کہ عدالت نے حکومت سے پرویزمشرف کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے اور ہم نے کہا ہے کہ اس معاملے میں آرٹیکل 6 پر عمل ہونا چاہیے ہم نے ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی کی بات نہیں کی۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ مشرف کا مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان آنا ان کا ذاتی فیصلہ تھا۔اسوقت میرے علم میں نہیں کہ ان کو محفوظ راستہ دیا جارہا ہے۔

لال مسجد کے واقعے میں کوئی بھی طالبعلم بچی ہلاک نہیں ہوئی تھی کیونکہ اگر ایسا ہوتا توآج تک کسی بچی کے ورثاء نے آوازکیوں نہیں بلند کی۔بینظیر بھٹو نے جو ای میل کی تھی اس میں چار نام اور بھی شامل ہیں کیا ان کے خلاف کسی نے کوئی کارروائی کی ۔پرویزمشرف نے انتخابات کے لئے کوئی فنڈ کسی کو نہیں دیا تھا ۔ہم یہ نہیں کہتے کہ انہوں نے آئین کو معطل نہیں کیا لیکن یہ کہیں نہیں لکھا کہ صرف پرویزمشرف کے آئین توڑنے کا ہی نوٹس لیا جائے ۔جب بارہ اکتوبر آئے گا تو پھر چیف جسٹس بھی اسکی زد میںآتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔