مولانا سمیع الحق کے پوسٹ مارٹم کے خلاف دارالعلوم حقانیہ کا فتویٰ جاری

میت کو دفنانے کے بعد نکال کر منتقل کرنا جائز نہیں، فتوے کا متن


ویب ڈیسک November 19, 2018
فتویٰ کل سیشن کورٹ نوشہرہ میں جمع کرایا جائے گا، مولانا حامد الحق (فوٹو:فائل)

دارالعلوم حقانیہ نے جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے پوسٹ مارٹم کے خلاف فتویٰ جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دارالعلوم حقانیہ نے مولانا سمیع الحق کے قتل کی تفتیش کے لیے میت کا پوسٹ مارٹم کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک فتویٰ جاری کردیا۔

فتوے کے متن میں کہا گیا ہے کہ میت کو قبرمیں دفنانے کے بعد نکال کر منتقل کرنا جائز نہیں، شرعی نکتہ نظر سے انسانی جسم زندہ ہو یا مردہ دونوں حالت میں قابل احترام ہے۔ مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا ہے کہ فتویٰ کل سیشن کورٹ نوشہرہ میں جمع کرایا جائے گا۔

یہ پڑھیں ؛ مولانا سمیع الحق کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا فیصلہ

واضح رہے کہ دو روز قبل راولپنڈی کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے قانونی تقاضے پورے کرنے اور مولانا سمیع الحق کے پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

تفتیشی ٹیم نے سیشن جج راولپنڈی کو قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست دائر کی تھی جب کہ عدالت نے درخواست سیشن جج نوشہرہ کو ارسال کردی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں