سانحہ نانگا پربت کے ماسٹرمائنڈ سمیت 16 ملزمان کی نشاندہی ہوگئی چیف سیکریٹری

ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے جن کی نشاندہی میں پاک فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی مدد حاصل رہی، چیف سیکریٹری

ملزمان میں سے 10 کا تعلق دیامر، 3 کا کوہستان اور 2 کا مانسہرہ سے ہے جبکہ واقعے کے ماسٹر مائنڈ مجید کا تعلق چلاس سے ہے، آئی جی عثمان ذکریا فوٹو: رائٹرز

چیف سیکریٹری کے مطابق سانحہ نانگا پربت کے ماسٹر مائنڈ سمیت 16 ملزمان کی نشاندہی ہوگئی ہے جب کہ آئی جی پولیس کا کہنا ہے واقعے کے ماسٹرمائنڈ کا تعلق چلاس سے ہے۔


چیف سیکریٹری منیراحمد بدانی اور آئی جی گلگت بلتستان عثمان ذکریا نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ شناخت کئے گئے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے جن کی نشاندہی میں پاک فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی مدد حاصل رہی۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پہاڑی راستوں میں مختلف ٹولیوں میں بٹے ہوئے ہیں تاہم وہ اس وقت سیکیورٹی اداروں کے گھیرے میں ہیں اور ان کی گرفتاری میں ہم جلد کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دیامر جرگہ بھی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔

دوسری جانب آئی جی گلگت بلتستان عثمان ذکریا کا کہنا تھا کہ سانحے میں ملوث جن ملزمان کی شناخت ہوئی ہے ان میں سے 10 کا تعلق دیامر، 3 کا کوہستان اور 2 کا مانسہرہ سے ہے، ملزمان میں حیات اللہ، خوش خان، ہدایت شاہ، خستہ خان، شفیع اللہ ، قاری رفاقت، ثناء اللہ ، ملک وجاہت ، عزیز اللہ اور حضرت عمر شامل ہیں جبکہ واقعے کے ماسٹر مائنڈ مجید کا تعلق گلگت بلتستان کے علاقے چلاس سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نانگا پربت میں دہشت گردوں کا طریقہ واردات لولو سراور کوہستان دہشت گردی سے ملتا جلتا ہے،سرچ آپریشن میں 4 فوجی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کئے گئے۔

Recommended Stories

Load Next Story