بجٹ میں پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے کوئی مؤثر پالیسی تیار نہیں کی گئی آئی ایم ایف

مہنگی بجلی پیدا كركے اس پرسبسڈی دینے كا سلسلہ جاری رہا تو پاكستان بجٹ خسارے سے كبھی باہر نہیں آئے گا، آئی ایم ایف حکام


ویب ڈیسک June 27, 2013
پاور سیكٹر ادارے چوری کی گئی بجلی كو بھی لائن لاسز میں ظاہر كرنے كی كوشش كرتے ہیں، آئی ایم ایف حکام فوٹو: فائل

KARACHI: آئی ایم ایف نے پاكستان كو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی مرحلہ وار ختم كرنے كا مشورہ دیتے ہوئے كہا ہے كہ بجٹ میں پاور سیكٹر كی بہتری كے لئے كوئی مؤثر پالیسی تیار نہیں كی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی ٹیم کو وزارت خزانہ اور وزارت پانی وبجلی كے حكام نے پاور سیكٹر كی كاركردگی پر بریفنگ دی جس پر آئی ایم ایف حكام كا كہنا تھا كہ مہنگی بجلی پیدا كركے اس پر سبسڈی دینے كا سلسلہ جاری رہا تو پاكستان بجٹ خسارے سے كبھی باہر نہیں آئے گا۔ حکام نے کہا کہ پاور سیكٹر ادارے چوری کی گئی بجلی كو بھی لائن لاسز میں ظاہر كرنے كی كوشش كرتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف كی ٹیم جولائی كے پہلے ہفتے تک پاكستان میں مقیم رہے گی اور معیشت كے مختلف پہلوؤں كا جائزہ لینے كے بعد مزید قرضہ جاری كرنے یا نہ كرنے كی سفارشات آئی ایم ایف كے بورڈ كو پیش كی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں