نیلوفلم ’’سات لاکھ‘‘میں پہاڑی دوشیزہ کے روپ میں چھا گئیں

پچاس کی دہائی میں ہالی وڈ فلم ’’بھوانی جنکشن‘‘ میں لیڈی پریس رپورٹر کا مختصر رول کیا


Cultural Reporter June 27, 2013
پچاس کی دہائی میں ہالی وڈ فلم ’’بھوانی جنکشن‘‘ میں لیڈی پریس رپورٹر کا مختصر رول کیا۔ فوٹو: فائل

پچاس کی دہائی میں ہالی وڈ کی فلم ''بھوانی جنکشن'' کی بیرونی عکسبندی کے لیے ایک ٹیم لاہور آئی تھی۔

جو تقسیم ہند سے قبل انگریزوں کے خلاف ہندوستان کی تحریک آزادی کے سلسلے میں کچھ سیاسی واقعات کے پس منظر پر فلمائی جانیوالی کہانی تھی۔ اس میں کرسچئن کمیونٹی کی ایک پاکستانی نوعمر لڑکی پروین الیگزینڈر نے لیڈی پریس رپورٹر کا مختصر سا رول کیا تھا ۔ یہی لڑکی نیلو کے نام سے فلمی افق پر درخشندہ ستارہ بن کر جگمگائی ۔ عرصہ گزر جانے کے باوجود آج بھی جب کہیں یہ نغمہ گونجتا ہے ''آئے موسم رنگیلے سہانے'' تو فورا وہ پہاڑی دوشیزہ آنکھوں کے سامنے آجاتی ہے جو کہساورں میں اپنے پیا کی یاد میں نغمہ زن ہوکر اس کا انتظار کرتی ہے ۔ ہدایتکار جعفر بخاری کی فلم ''انجام'' میں ثانوی کردار کیا ، مگر ہدایتکار جعفر ملک کی فلم ''سات لاکھ'' میں ایک پہاڑی دوشیزہ کے ''گیٹ اپ'' میں چھا گئیں۔

اس سے پہلے وہ ''آنکھ کا نشہ'' اور '' پھولے خاں'' میں بھی کام کرچکی تھیں ۔ ''یکے والی '' میں مسرت نذیر کو لڑکا سمجھ کر پیار کرنیوالی نیلو ہی تھیں ۔ ''زہر عشق'' میں بھی ثانوی کردار کیا اور فلم ''نیا دور'' میں یوسف خان کے مقابل سائیڈ ہیروئن تھیں۔ ہدایتکار خلیل قیصر کی فلم '' ناگن '' نے اسے مقبول ہیروئن بنا دیا جس میں ان کے مقابل رتن کمار نے مرکزی کردار نبھایا ۔ بعدازاں رتن کمار کے ساتھ متعدد فلمیں کیں مگر اس جوڑی کو ''ناگن'' جیسی کامیابی نہ ملی ۔ نیلو نے اس کے علاوہ ''نیند'' ، ''کوئل'' ، ''گھونگٹ''، ''دامن'' ، ''ساتھی'' ، ''انصاف '' ، ''بنجارن'' ، ''قتل کے بعد'' ، ''عذرا '' ، ''پائل کی جھنکار'' ، ''بدنام'' ، ''بیٹی'' ، ''میرا ماہی'' ، ''دوشیزہ'' ، ''نظام لوہار'' ، ''موج میلہ'' ، ''جی دار''، ''ڈاچی'' ، ''صبح کہیں شام کہیں '' ، ''مسٹر اللہ دتہ '' ، ''زرقا'' سمیت ان گنت فلموں میں کام کیا ۔



مشہور مصنف ، صاحب طرز مکالمہ نویس اور ترقی پسند ادیب وہدایتکار ریاض شاہد کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔ ریاض شاہد نے ان کا اسلامی نام عابدہ رکھا اور یو ں وہ عابدہ ریاض ہوگئیں ۔ ریاض شاہد کی ڈائمنڈ جوبلی فلم ''زرقا'' میں ٹائٹل رول کرنے کے بعد فلمی دنیا کو خیر باد کہہ دیا ۔ پہلی بیٹی پیدا ہونے پر اس کا نام بھی زرقا رکھا اس کے علاوہ دو بیٹے جن میں سے ایک بیٹا شان لالی وڈ انڈسٹری کا سپراسٹار ہونے کے ساتھ اپنے باپ کی طرح ڈائریکشن اور پروڈکشن میںبھی کامیابیاں سمیٹ رہا ہے ۔دوسرا بیٹا اعجاز بھی فلموں میں آئے مگر دو فلمیں کرنے کے بعد ذاتی کاروبار کو ہی ترجیح دی۔

ریاض شاہد بلڈ کینسر جیسے موذی مرض کی وجہ سے جہان فانی سے کوچ کرگئے تو عدت کے بعد بچوںکی تعلیم وتربیت کے لیے دوبارہ سے فلمی دنیا میں لوٹ آئیں جہاں ان کی پہلی فلم ''خطرناک'' سپرہٹ ہوگئی دوسرے دور کی دیگر فلموں میں ''عزت'' ، ''بلونت کور'' ، ''سلطانہ ڈاکو'' ، ''سردا بدلہ'' ، ''میرا ناں پاٹے خاں'' ، ''ملک زادہ '' ، ''ڈنکا'' ، ''میرے بادشاہ چمن خان'' ، ''انقلاب '' اور ''شریف '' جیسی فلمیں قابل ذکر ہیں بحیثیت اداکارہ کی آخری فلم ''بارود کی چھاؤں '' تھی۔ نیلو بیگم کو بہترین کردارنگاری پر نگار سمیت دیگر فلمی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں