جسٹس مقبول باقر پر حملہ 5 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

پولیس دستے نے سلامی پیش کی، مشیر عالم،ایڈیشنل آئی جی و دیگر کی شرکت

جسٹس مقبول باقر کے سیکیورٹی اسکواڈ پرحملے میں جاں بحق پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ آفس گارڈن میں ادا کی گئی۔ فوٹو: ایکسپریس

آرام باغ تھانے کی حدود میں برنس روڈ کے قریب سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس مقبول باقر پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں سیکیورٹی فرائض پر مامور شہید ہونے والے 5 پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیلز محمد جمیل، لئیق احمد، کانسٹیلز ناصر زمان، خالد محمود اور ضیا محمد کی نماز جنازہ گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گی۔

نماز جنازہ میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم، آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو، ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی اقبال محمود، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سندھ ڈاکٹر نثا اﷲ عباسی، ڈی آئی جی ٹیکنیکل اینڈ ٹرانسپورٹ سندھ، اے ڈی خواجہ، ڈی آئی جی سی آئی ڈی، ڈاکٹر کامران، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شاہد حیات، تینوں زونز کے ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز کراچی پولیس، رینجرز سندھ کے افسران اور دیگر پولیس افسران و جوانوں کی کثیر تعداد کے علاوہ علاقہ مکین، شہدا کے ورثا اور دیگر رشتہ داروں نے شرکت کی۔




پولیس کے خصوصی دستے نے شہیدوں کو سلام پیش کیا، اس موقع پر آئی سندھ نے شہید پولیس والوں کے ورثا کو محکمہ پولیس سندھ کی جانب سے تمام مروجہ مراعات دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملوں سے پولیس کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے، پولیس اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کرتے ہوئے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریگی، دہشت گرد اور سماج دشمنی عناصر یہ جان لیں کہ پولیس کی صورت میں ایک منظم فورس ان کے تعاقب میں اس وقت تک لگی رہے گی جب تک دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کا سندھ سے صفایا نہ ہو جائے۔
Load Next Story