تنخواہیں نہ ملنے کیخلاف بلدیہ ملازمین کی احتجاجی ریلی
تنخواہ، پینشن، گریجویٹی اور دیگر واجبات کیلیے الگ اکائونٹ قائم کیا جائے، اشرف راجپوت
بلدیاتی ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف آل سندھ ٹریڈ یونینز آرگنائزیشن کے تحت حیدر چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
جس کے شرکا نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، جس میں شریک رہنماء اور افراد بلدیاتی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف شدید نعرے لگا رہے تھے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اشرف راجپوت نے کہا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی ملازمین کی تنخواہ، پینشن، گریجویٹی اور دیگر واجبات کے فنڈز کے لیے الگ اکاونٹ قائم کیا جائے تاکہ مزدوروں کی تنخواہیں اور دیگر واجبات کی رقم کسی دوسری مد میں خرچ نہ ہو سکے اور قانون کے تحت سب سے پہلے مزدوروں کی تنخواہیں ہر ماہ ادا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
صوبائی حکومت سندھ سنجیدگی سے بلدیاتی مزدوروں کے مسئلے کو حل کر کے سندھ کے شہروں اور دیہاتوں میں صفائی کے عمل کو یقینی بنانے والے مزدوروں کو مالی و ذہنی اذیت سے بچائے۔ انھوں نے کہا کہ بلدیہ شہر کا سب سے اہم ادارہ تصور کیا جاتا ہے جو اسوقت سنگین مالی بحران سے دوچار ہیں اور اس بحران کے وجہ سے سندھ کے مختلف شہرکچرے کے ڈھیروں میں تبدیل ہوئے ہیں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہے اور جمع پانی کے باعث جہاں راہ گیروں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے وہیں ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہورہی ہے۔ انھوں نے وزیر اعلی سندھ ،وزیر بلدیات، وزیر خزانہ سمیت دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی ملازمین کو تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کروائی جائے۔
جس کے شرکا نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، جس میں شریک رہنماء اور افراد بلدیاتی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف شدید نعرے لگا رہے تھے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اشرف راجپوت نے کہا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی ملازمین کی تنخواہ، پینشن، گریجویٹی اور دیگر واجبات کے فنڈز کے لیے الگ اکاونٹ قائم کیا جائے تاکہ مزدوروں کی تنخواہیں اور دیگر واجبات کی رقم کسی دوسری مد میں خرچ نہ ہو سکے اور قانون کے تحت سب سے پہلے مزدوروں کی تنخواہیں ہر ماہ ادا کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
صوبائی حکومت سندھ سنجیدگی سے بلدیاتی مزدوروں کے مسئلے کو حل کر کے سندھ کے شہروں اور دیہاتوں میں صفائی کے عمل کو یقینی بنانے والے مزدوروں کو مالی و ذہنی اذیت سے بچائے۔ انھوں نے کہا کہ بلدیہ شہر کا سب سے اہم ادارہ تصور کیا جاتا ہے جو اسوقت سنگین مالی بحران سے دوچار ہیں اور اس بحران کے وجہ سے سندھ کے مختلف شہرکچرے کے ڈھیروں میں تبدیل ہوئے ہیں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہے اور جمع پانی کے باعث جہاں راہ گیروں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے وہیں ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہورہی ہے۔ انھوں نے وزیر اعلی سندھ ،وزیر بلدیات، وزیر خزانہ سمیت دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی ملازمین کو تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کروائی جائے۔