عدلیہ پر دباؤ کا آج تصور بھی نہیں ہے چیف جسٹس

کوئی مقدمہ ہائی یا لو پروفائل نہیں، کیس کیس ہوتا ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار


ویب ڈیسک November 21, 2018
کوئی مقدمہ ہائی یا لو پروفائل نہیں، کیس کیس ہوتا ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر دباؤ کی بات کسی زمانے میں ہوگی آج اس کا تصور بھی نہیں ہے۔

لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلیکٹو نہیں، ایک ہی جسٹس سسٹم ہے، سول مقدمات کے لیے دنیا میں رائج اے ڈی آر نظام اپنانا پڑے گا، اے ڈی آر سسٹم سے عدالتوں پر بوجھ کم ہوگا، میری پہلی ڈیوٹی عدلیہ میں اصلاحات سے متعلق ہے، جو ہوم ورک کیا وہ پورا کرکے جائیں گے، عدلیہ میں اصلاحات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مقدمات میں تاخیر کو کنٹرول کرنے کے لیے مثبت اقدامات کیے، کوئی مقدمہ ہائی یا لو پروفائل نہیں، کیس کیس ہوتا ہے جب کہ عدلیہ پر دباؤ کی بات کسی زمانے میں ہوگی آج اس کا تصور بھی نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں