فائرنگ سے ہلاک ہونیوالے 5 دوستوں سمیت 15 افراد سپردخاک
سفاری پارک کے قریب دھماکے میں ہلاک ہونیوالے منظور حسین اور امتیاز کی میتیں گلگت روانہ، مولانا جاوید
شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 5 دوستوں سمیت دیگر 15 افراد کو بھی سپرد خاک کردیا گیا ، جنازے رہائش گاہوں سے اٹھنے پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور لوگ جنازوں سے لپٹ کر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ، تقویٰ مسجد پر جاں بحق افراد کی ہلاکت کے خلاف شاہراہ پاکستان پر دھرنا بھی دیا گیا ، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود تھی جبکہ دکانیں و کاروباری مراکز بند رہے ، گلشن اقبال میں بم دھماکے میں ہلاک 2 افراد کی میتیں گلگت روانہ کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ 17 اگست کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اوربم دھماکے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، نارتھ کراچی ڈسکو موڑ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مسجد قبا کے نزدیک ہوٹل پر فائرنگ سے 5 افراد 25 سالہ نوید شہزاد ولد نیاز احمد ، 23 سالہ سید عاطف علی ولد ثاقب علی ، 26 سالہ شوکت مختار ولد مختار عالم ، 42 سالہ ظہور احمد ولد عبدالرئوف اور 28 سالہ سید شرجیل شاہد ولد سید شاہد احمد جاں بحق ہوگئے تھے ، مقتولین کی نماز جنازہ ہفتہ کی سہ پہر 4 بجے مسجد قبا میں ادا کی گئی ، علاقے میں پانچ جنازے ایک ساتھ اٹھنے پر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی اور علاقے میں مکمل طور پر سوگ کی فضا طاری ہوگئی ، اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ، لوگ ایک دوسرے کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کر روتے رہے۔
اس سے قبل رہائش گاہوں سے جنازے اٹھنے پر بھی خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں ، نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی ، نماز جنازہ کے بعد پانچوں افراد کو نارتھ کراچی میں واقع محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ،اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات تھی جبکہ علاقے کی دکانیں و کاروباری مراکز سوگ میں بند رہے ، نارتھ کراچی سیکٹر 5-C/4 میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مجاہد ولد عبدالحلیم کی نماز جنازہ بلال کالونی میں واقع اکبری مدنی مسجد میں بعد نماز ظہر ادا کی گئی جبکہ تدفین محمد شاہ قبرستان میں عمل میں لائی گئی ، اسی علاقے میں جاں بحق ہونے والے یحییٰ ولد محمد وسیم کی نماز جنازہ گولیمار کے علاقے میں واقع کھجی گرائونڈ کے قریب مقامی مسجد میں ادا کی گئی جس کے بعد انھیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔
جمعہ کی شب فیڈرل بی ایریا کے علاقے واٹر پمپ چورنگی پر مسجد تقویٰ میں قائم مسجد کے دفتر میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے قاری آصف اور شاکر کی ہلاکت کے خلاف شاہراہ پاکستان پر دھرنا دیا گیا ، مظاہرین نے واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی ، بعدازاں ایس ایس پی سینٹرل عاصم قائم خانی نے مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پرامن طور پر منتشر کردیا جس کے بعد قاری آصف کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ شاکر کی میت تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقے دیر بالا روانہ کردی گئی۔
اس موقع پر جامع مسجد تقویٰ کے مہتمم مولانا جاوید الرحمن نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمیشہ قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرادی جاتی ہے ، ایک مرتبہ پھر ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے جس پر ہم احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ، اورنگی ٹائون کے علاقے سیکٹر ساڑھے گیارہ میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن فرحان گیلانی ، نیو کراچی کے علاقے ناگن چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن عادل ، سعید آباد کے علاقے میں عبدالرحیم خاصخیلی اور شہزاد بلوچ کو بھی سپرد خاک کردیا گیا ، علاوہ ازیں گلشن اقبال میں سفاری پارک کے قریب بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے 2 افراد مولانا منظور حسین اور امتیاز کی میتیں گلگت روانہ کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ 17 اگست کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اوربم دھماکے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، نارتھ کراچی ڈسکو موڑ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مسجد قبا کے نزدیک ہوٹل پر فائرنگ سے 5 افراد 25 سالہ نوید شہزاد ولد نیاز احمد ، 23 سالہ سید عاطف علی ولد ثاقب علی ، 26 سالہ شوکت مختار ولد مختار عالم ، 42 سالہ ظہور احمد ولد عبدالرئوف اور 28 سالہ سید شرجیل شاہد ولد سید شاہد احمد جاں بحق ہوگئے تھے ، مقتولین کی نماز جنازہ ہفتہ کی سہ پہر 4 بجے مسجد قبا میں ادا کی گئی ، علاقے میں پانچ جنازے ایک ساتھ اٹھنے پر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی اور علاقے میں مکمل طور پر سوگ کی فضا طاری ہوگئی ، اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ، لوگ ایک دوسرے کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کر روتے رہے۔
اس سے قبل رہائش گاہوں سے جنازے اٹھنے پر بھی خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں ، نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی ، نماز جنازہ کے بعد پانچوں افراد کو نارتھ کراچی میں واقع محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ،اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات تھی جبکہ علاقے کی دکانیں و کاروباری مراکز سوگ میں بند رہے ، نارتھ کراچی سیکٹر 5-C/4 میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مجاہد ولد عبدالحلیم کی نماز جنازہ بلال کالونی میں واقع اکبری مدنی مسجد میں بعد نماز ظہر ادا کی گئی جبکہ تدفین محمد شاہ قبرستان میں عمل میں لائی گئی ، اسی علاقے میں جاں بحق ہونے والے یحییٰ ولد محمد وسیم کی نماز جنازہ گولیمار کے علاقے میں واقع کھجی گرائونڈ کے قریب مقامی مسجد میں ادا کی گئی جس کے بعد انھیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔
جمعہ کی شب فیڈرل بی ایریا کے علاقے واٹر پمپ چورنگی پر مسجد تقویٰ میں قائم مسجد کے دفتر میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے قاری آصف اور شاکر کی ہلاکت کے خلاف شاہراہ پاکستان پر دھرنا دیا گیا ، مظاہرین نے واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی ، بعدازاں ایس ایس پی سینٹرل عاصم قائم خانی نے مذاکرات کے بعد مظاہرین کو پرامن طور پر منتشر کردیا جس کے بعد قاری آصف کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور محمد شاہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ شاکر کی میت تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقے دیر بالا روانہ کردی گئی۔
اس موقع پر جامع مسجد تقویٰ کے مہتمم مولانا جاوید الرحمن نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمیشہ قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرادی جاتی ہے ، ایک مرتبہ پھر ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے جس پر ہم احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ، اورنگی ٹائون کے علاقے سیکٹر ساڑھے گیارہ میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن فرحان گیلانی ، نیو کراچی کے علاقے ناگن چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن عادل ، سعید آباد کے علاقے میں عبدالرحیم خاصخیلی اور شہزاد بلوچ کو بھی سپرد خاک کردیا گیا ، علاوہ ازیں گلشن اقبال میں سفاری پارک کے قریب بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے 2 افراد مولانا منظور حسین اور امتیاز کی میتیں گلگت روانہ کردی گئیں۔