ایف بی آریکم تا16اگست36ارب75کروڑکا ٹیکس جمع کرسکا

ماہانہ ہدف152.7ارب ہے،15روزمیںمزید116ارب روپے کاٹیکس اکٹھاکرنا ہوگا


Khususi Reporter August 18, 2012
ماہانہ ہدف152.7ارب ہے،15روزمیںمزید116ارب روپے کاٹیکس اکٹھاکرنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو اگست کیلیے مقررہ ٹیکس ہدف 152.7 ارب روپے حاصل کرنے کیلیے 15 روز میں 115.948 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں حاصل کرنا ہونگی۔ ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے رواں ماہ کے پہلے 16روز کے دوران مجموعی طور پر 36.752 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حاصل کردہ 36.007ارب روپے کی وصولیوں سے صرف2.1 فیصد زیادہ ہیں۔ دستاویزکے مطابق یکم تا16اگست میں کی گئیں ٹیکس وصولیوں میں سے براہ راست ٹیکس(انکم ٹیکس)کی مد میں14.525 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں۔

جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل ہونے والی14.108ارب روپے کی وصولیوں سے 3فیصد زیادہ ہیں جبکہ رواں ماہ کیلیے انکم ٹیکس وصولیوں کا ہدف40.9 ارب روپے ہے، اس لحاظ سے ہدف حاصل کرنے کیلیے ایف بی آر کو 15دنوں میں 26.375 ارب روپے کا انکم ٹیکس اکٹھا کرنا ہوگا۔ دستاویز کے مطابق ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے اب تک سیلز ٹیکس کی مد میں13.867 ارب روپے کی وصولیاں کی گئیں جو گزشتہ مالی سال 2011-12کے اسی عرصے میں سیلز ٹیکس کی مد میں حاصل ہونے والی 14.973ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 7.4 فیصدکم ہیں جبکہ ماہانہ ہدف85.7 ارب روپے ہے جسے حاصل کرنے کیلیے ایف بی آر کو15روز میں 71.833 ارب روپے کا سیلز ٹیکس اکٹھا کرنا ہوگا۔

دستاویز کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں اب تک60.6 کروڑ روپے کی وصولیاں کی گئیں جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل کردہ 36.4 کروڑ روپے کے مقابلے میں 66.5 فیصد زیادہ ہیں جبکہ اس ماہ کا ہدف 10ارب روپے ہے، اس لحاظ سے ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف حاصل کرنے کیلیے رواں ماہ کے باقی دنوں میں مزید 9.394 ارب روپے جمع کرنا ہونگے۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے رواں ماہ کے پہلے 16دنوں میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں7.754ارب روپے کی وصولیاں ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں6.561ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں 18.2 فیصد زیادہ ہیں جبکہ رواں ماہ کیلیے ہدف16.1 ارب روپے ہے، اس لحاظ سے ایف بی آر کوکسٹمز ڈیوٹی کی مد میں رواں ماہ مزید 8.346 ارب روپے جمع کرنا ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں