سندھ حکومت نے وفاق کی ’’کراچی تبدیلی کمیٹی‘‘ کو مسترد کر دیا
وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ دیا۔
حکومت سندھ نے وفاقی حکومت کی کراچی تبدیلی کمیٹی (کے ٹی سی )کو مسترد کرتے ہوئے اسے آئین اور قانون کے منافی قرار دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت آئین وقانون کی بالادستی اور اس کے عمل درآمد پر یقین رکھتی ہے، امید ہے کہ وزیراعظم بھی آئین میں درج اپنے آئینی کردار پر عمل کا عہد رکھتے ہوں گے محض کراچی کے بجائے پورے صوبے میں ترقیاتی کام کرائے جائیں، وزیر اعلیٰ نے گورنر سندھ کو کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا کنوینر بنانے کو بھی آئین کی خلاف ورزی قراردیا۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں مرادعلی شاہ نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 105 اور 97 کا حوالہ دیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کراچی سے متعلق وفاقی حکومت کی 20 رکنی کمیٹی کو آئین سے متصادم قراردیتے ہوئے اسے صوبائی اسمبلی کے اختیارات میں مداخلت بھی قراردیا ہے اور وزیراعظم سے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
روزنامہ ایکسپریس نے وزیراعلی سندھ کی جانب سے وزیراعظم اور گورنر سندھ کو لکھے گئے خطوط کی نقل حاصل کرلی ہے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت آئین وقانون کی بالادستی اور اس کے عمل درآمد پر یقین رکھتی ہے، امید ہے کہ وزیراعظم بھی آئین میں درج اپنے آئینی کردار پر عمل کا عہد رکھتے ہوں گے محض کراچی کے بجائے پورے صوبے میں ترقیاتی کام کرائے جائیں، وزیر اعلیٰ نے گورنر سندھ کو کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا کنوینر بنانے کو بھی آئین کی خلاف ورزی قراردیا۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں مرادعلی شاہ نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 105 اور 97 کا حوالہ دیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کراچی سے متعلق وفاقی حکومت کی 20 رکنی کمیٹی کو آئین سے متصادم قراردیتے ہوئے اسے صوبائی اسمبلی کے اختیارات میں مداخلت بھی قراردیا ہے اور وزیراعظم سے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
روزنامہ ایکسپریس نے وزیراعلی سندھ کی جانب سے وزیراعظم اور گورنر سندھ کو لکھے گئے خطوط کی نقل حاصل کرلی ہے۔