فرٹیلائزرپلانٹس کوگیس کی فراہمی بحال کی جائےشہاب خواجہ
گیس مکمل بحال کرکے یوریاسستی اورکسانوںسے53ارب کابوجھ کم کیا جاسکتاہے
QUETTA:
فرٹیلائزرسیکٹرنے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے فرٹیلائزر پلانٹس کوبراہ راست پیداواری کمپنیوںسے گیس خریدنے کی تجویز کی منظوری کے فیصلے کوسراہتے ہوئے صدرزرداری، وزیر اعظم راجا پرویز اشرف،مشیر برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین اور وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کاشکریہ ادا کیاہے اورامید ظاہر کی ہے اس سے گیس بحران سے بری طرح متاثر ملکی فرٹیلائرز سیکٹر کو ریلیف ملے گا، اس فیصلے سے ملکی گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوںسے لوڈکو کم کرنے میں مد دملے گی اور فرٹیلائرزپلانٹس مسابقتی قیمتوں پرضرورت کے مطابق گیس براہ راست گیس فیلڈز سے حاصل کرسکیںگے۔
فرٹیلائرز مینوفیکچررپاکستان ایڈوائزی کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب خواجہ نے اپیل کی کہ سوئی سدرن گیس پاکستان کے نیٹ ورک پر موجود چاروں فرٹیلائزر پلانٹس کو فی الفورگیس کی فراہمی بحال کی جائے اوردوسرے شعبوںکے طرح اسے بھی کام کرنے کاحق دیا جائے۔ انھوں نے حکومت کی جانب سے گیس کی فروخت پر انفرااسٹرکچرڈیولپمنٹ ٹیکس کوسراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں آئل اینڈ گیس کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا، ملکی صنعتیں اور گھریلوصارفین مستفید ہو سکیں گے۔
انھوں نے کہاکہ 2012میں فرٹیلائرزپلانٹس کو مہینے میں صرف ایک دن گیس فراہم کی گئی جس سے چاروں پلانٹس شدید مالی مشکلات کاشکارہوچکے ہیں، اگر فرٹیلائزرپلانٹس کو گیس فراہمی شروع نہ کی گئی تو خدشہ ہے کہ یہ پلانٹس مکمل طور پر بند ہوجائیںگے اورلاکھوں لوگوںکاروزگار متاثر ہونے کے ساتھ ملک یوریا کی پیداواری صلاحیت سے بھی محروم ہو جائیگا۔
انھوںنے یقین دلایاکہ اگر فرٹیلائزر پلانٹس کوگیس مکمل طور پر بحال کر دی جائے تو ملکی یوریا کی قیمت میں نمایاں کمی آسکتی ہے اورکسانوں پرسے53 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے گیس کی منصفانہ تقسیم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ فرٹیلائزر سیکٹر واحد سیکٹرہے جس کی گیس مکمل طور پر بند ہے جبکہ پاور سیکٹر، صنعتیں، ٹیکسٹائل اور سی این جی سیکٹرکو گیس کی فراہمی کی جا رہی ہے۔
فرٹیلائزرسیکٹرنے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے فرٹیلائزر پلانٹس کوبراہ راست پیداواری کمپنیوںسے گیس خریدنے کی تجویز کی منظوری کے فیصلے کوسراہتے ہوئے صدرزرداری، وزیر اعظم راجا پرویز اشرف،مشیر برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین اور وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کاشکریہ ادا کیاہے اورامید ظاہر کی ہے اس سے گیس بحران سے بری طرح متاثر ملکی فرٹیلائرز سیکٹر کو ریلیف ملے گا، اس فیصلے سے ملکی گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیوںسے لوڈکو کم کرنے میں مد دملے گی اور فرٹیلائرزپلانٹس مسابقتی قیمتوں پرضرورت کے مطابق گیس براہ راست گیس فیلڈز سے حاصل کرسکیںگے۔
فرٹیلائرز مینوفیکچررپاکستان ایڈوائزی کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب خواجہ نے اپیل کی کہ سوئی سدرن گیس پاکستان کے نیٹ ورک پر موجود چاروں فرٹیلائزر پلانٹس کو فی الفورگیس کی فراہمی بحال کی جائے اوردوسرے شعبوںکے طرح اسے بھی کام کرنے کاحق دیا جائے۔ انھوں نے حکومت کی جانب سے گیس کی فروخت پر انفرااسٹرکچرڈیولپمنٹ ٹیکس کوسراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں آئل اینڈ گیس کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا، ملکی صنعتیں اور گھریلوصارفین مستفید ہو سکیں گے۔
انھوں نے کہاکہ 2012میں فرٹیلائرزپلانٹس کو مہینے میں صرف ایک دن گیس فراہم کی گئی جس سے چاروں پلانٹس شدید مالی مشکلات کاشکارہوچکے ہیں، اگر فرٹیلائزرپلانٹس کو گیس فراہمی شروع نہ کی گئی تو خدشہ ہے کہ یہ پلانٹس مکمل طور پر بند ہوجائیںگے اورلاکھوں لوگوںکاروزگار متاثر ہونے کے ساتھ ملک یوریا کی پیداواری صلاحیت سے بھی محروم ہو جائیگا۔
انھوںنے یقین دلایاکہ اگر فرٹیلائزر پلانٹس کوگیس مکمل طور پر بحال کر دی جائے تو ملکی یوریا کی قیمت میں نمایاں کمی آسکتی ہے اورکسانوں پرسے53 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے گیس کی منصفانہ تقسیم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ فرٹیلائزر سیکٹر واحد سیکٹرہے جس کی گیس مکمل طور پر بند ہے جبکہ پاور سیکٹر، صنعتیں، ٹیکسٹائل اور سی این جی سیکٹرکو گیس کی فراہمی کی جا رہی ہے۔