قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 8 ترامیم کے ساتھ منظورکرلیا
مالیاتی بل میں منظورکی گئیں ترامیم کے تحت وفاق کے تحت کام کرنے والی قومی سلامتی کی ایجنسیاں بجٹ آڈٹ سے مستثنیٰ ہوں گی
قومی اسمبلی میں 14-2013 کے لئے پیش کردہ مالیاتی بل 8 ترامیم کے بعد منظور کرلیا گیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے بعد مالیاتی بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا جس کے تحت مالیاتی بل میں 8 ترامیم کی منظوری دی گئی۔ ترامیم کے تحت وفاقی حکومت کے دائرے میں آنے والی والی قومی سلامتی کی ایجنسیاں بجٹ آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دے دی گئیں، اس کے علاوہ 4 لاکھ روپے سالانہ تک آمدنی والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردے دیا گیا جبکہ ساڑھے 7 لاکھ تک آمدنی پر10فیصد جبکہ 14 لاکھ تک ساڑھے 12 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوگا، قومی اسمبلی نے سی این جی سیکٹر پر 9 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کےاطلاق کی بھی منظور دے دی جس کا اطلاق 13جون سے ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے 12 جون کو قومی اسمبلی میں آئندہ مال سال برائے 14-2013 کا بجٹ پیش کیا گیا تھا جس کا حجم 35 کھرب 91 ارب روپے سے زائد ہے،قومی اسمبلی میں مالیاتی بل کی منظوری کے بعد اسے اب صدر کی منظوری کے لئے ایوان صدر بھیجا جائے گا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے بعد مالیاتی بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا جس کے تحت مالیاتی بل میں 8 ترامیم کی منظوری دی گئی۔ ترامیم کے تحت وفاقی حکومت کے دائرے میں آنے والی والی قومی سلامتی کی ایجنسیاں بجٹ آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دے دی گئیں، اس کے علاوہ 4 لاکھ روپے سالانہ تک آمدنی والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردے دیا گیا جبکہ ساڑھے 7 لاکھ تک آمدنی پر10فیصد جبکہ 14 لاکھ تک ساڑھے 12 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوگا، قومی اسمبلی نے سی این جی سیکٹر پر 9 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کےاطلاق کی بھی منظور دے دی جس کا اطلاق 13جون سے ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے 12 جون کو قومی اسمبلی میں آئندہ مال سال برائے 14-2013 کا بجٹ پیش کیا گیا تھا جس کا حجم 35 کھرب 91 ارب روپے سے زائد ہے،قومی اسمبلی میں مالیاتی بل کی منظوری کے بعد اسے اب صدر کی منظوری کے لئے ایوان صدر بھیجا جائے گا۔