سارہ علی خان کس بیماری سے جنگ لڑرہی ہیں

سارہ علی خان نے بالی ووڈ میں انٹری کیلیے اپنا وزن 96 سے 52 کلوگرام تک کم کیا۔


ویب ڈیسک November 23, 2018
سارہ علی خان نے بالی ووڈ میں انٹری کیلیے اپنا وزن 96 سے 52 کلوگرام تک کم کیا۔

اداکار سیف علی خان کی بیٹی اور بالی ووڈ اداکارہ سارہ علی خان نے حال ہی میں اپنے بڑھے ہوئے وزن اور بیماری سے جنگ لڑنے کی کہانی میڈیا پر شیئر کی ہے۔

فلم'کیدار ناتھ' سے ڈیبیو کرنے والی اداکارہ جو آج ٹی وی اسکرین پر خوبصورت اور فٹ نظر آتی ہیں مگر وہ چند سال قبل تک بہت موٹی تھیں اور ان کا وزن 96 کلوگرام تھا تاہم یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ سارہ علی خان پولی سسٹک اووری ڈیزیز (پی سی او ڈی) میں مبتلا ہیں۔



یہ بیماری خواتین میں عام ہیں اور بھارت میں تقریباً ہر 10 میں سے ایک خاتون اس بیماری میں مبتلا ہے۔ حال ہی میں بالی ووڈ پروڈیوسر کرن جوہر کے شو'کافی ود کرن' میں سارہ علی خان نے اپنی بیماری سے متعلق کھل کربات کی۔ انہوں نے کہا وہ اب بھی پی سی او ڈی میں مبتلا ہیں اور اسی بیماری کی وجہ سے ان کا وزن بے تحاشہ بڑھا ہوا تھا۔ دراصل یہ بیماری ایک ہارمونل مسئلہ ہے اس بیماری میں خواتین کا وزن بے تحاشہ بڑھ جاتا ہے اور بہت مشکل سے کم ہوتا ہے۔



اس کے علاوہ اس بیماری میں مبتلا خواتین کی جلد اوربالوں کے ساتھ مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جب کہ پی سی او ڈی میں مبتلا خواتین کو 40 سال کے بعد ذیابطیس ٹائپ 2 ہونے اور بانجھ پن کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ پی سی او ڈی کا کوئی مستقل علاج نہیں تاہم اس بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے اور ایک صحت مند زندگی گزاری جاسکتی ہے۔



سارہ علی خان نے کہا جب میں کولمبیا میں تھی اور میرا وزن 96 کلوگرام تھا اس وقت مجھے احساس ہوا کہ میں اداکارہ بننا چاہتی ہوں لیکن اتنے وزن کے ساتھ یہ بہت مشکل تھا تاہم میں نے اپنی بے تحاشہ کھانے کی عادت پر قابو پایا اوراپنے وزن کو 96 سے 52 کلوگرام تک لانے کےلیے کڑی محنت کی۔ نا صرف جم جاکر اپنے وزن کو کم کیا بلکہ صحت بخش غذائیں بھی کھائیں۔



واضح رہے کہ سارہ علی خان اپنی ڈیبیو فلم 'کیدار ناتھ' کے بعد رنویر سنگھ کے ہمراہ فلم 'سمبا' کے ذریعے بالی ووڈ میں جلوہ گر ہوں گی لیکن بالی ووڈ میں انٹری سے قبل ہی سارہ علی خان کا شمار انڈسٹری کی خوبصورت اداکاراؤں میں ہونے لگا ہے اور وہ ان تمام خواتین کے لیے مثال ہیں جو بڑھے ہوئے وزن کے باعث مشکل کا شکار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں