
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لوئراورکزئی کے علاقے کلایا بازار میں واقع مدرسے کے داخلی دروازے کے قریب زوردار دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 33 افراد جاں بحق اور55 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیاگیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاہم کسی بھی گروپ کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں صوبے کا پرامن ماحول خراب کرنا چاہتی ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اورکزئی میں دھماکے کی شدید مذمت کی گئی، انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے اور اس میں ملوث لوگ بھیڑیے ہیں۔ اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کا واقعہ پوری قوم کے لئے سانحہ ہے، امتحان کی گھڑی میں پوری قوم متحد ہے، دھماکے کے زخمیوں کے بہترین علاج کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔