پاک چین تعلقات کیخلاف سازش کامیاب نہیں ہوسکتی وزیراعظم
وزیراعظم کی چینی قونصل خانے پر حملے اور اورکزئی میں بم دھماکے کی شدید مذمت
وزیراعظم نے چینی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چینی سفارت خانے اور اورکزئی حملے سر پرائز نہیں ہیں، ہمیں پہلے سے خدشہ تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کیوں کہ چین کے ساتھ معاہدوں کے بعد کچھ طاقتوں کو فکر لاحق تھی، کچھ طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ معاہدوں کو سامنے نہیں لاسکتے وہ خفیہ ہیں، سب کو پتہ ہے ایسے معاہدے کسی ملک اور پاکستان کے درمیان نہیں ہوئے لہذا ان معاہدوں کے بعد خدشات موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور پاکستان میں انتشار دیکھنے والوں نے ایسا کرنا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے چینی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی بہادری اور کارکردگی پر فخر ہے، انہوں نے چینی قونصل خانے پر حملے کی جامع تحقیقات کا بھی حکم دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور بحریہ عرب سے گہری ہے، پاکستان اور چین کے معاشی، اسٹریٹیجک تعلقات کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملہ ناکام، تمام دہشت گرد ہلاک
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے چینی قونصل خانے پر حملے کے ساتھ ساتھ اورکزئی میں بم دھماکے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ ناکام بنانے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں، سیکیورٹی اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پورا یقین ہے دونوں حملے ملک میں میں بدامنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا اور ان حملوں میں وہ قوتیں ملوث ہیں جو پاکستان کی ترقی سے خوش نہیں تاہم کسی کے ذہن میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہم ہر قیمت پر ان دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے چینی قونصل خانے پر ناکام حملہ ہمارے دورے کے نتیجے میں تجارتی معاہدوں کا ردعمل ہے اور اس حملے کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوفزد ہ کرنا اور سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے تاہم دہشت گرد کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چینی سفارت خانے اور اورکزئی حملے سر پرائز نہیں ہیں، ہمیں پہلے سے خدشہ تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کیوں کہ چین کے ساتھ معاہدوں کے بعد کچھ طاقتوں کو فکر لاحق تھی، کچھ طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ معاہدوں کو سامنے نہیں لاسکتے وہ خفیہ ہیں، سب کو پتہ ہے ایسے معاہدے کسی ملک اور پاکستان کے درمیان نہیں ہوئے لہذا ان معاہدوں کے بعد خدشات موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور پاکستان میں انتشار دیکھنے والوں نے ایسا کرنا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے چینی قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی بہادری اور کارکردگی پر فخر ہے، انہوں نے چینی قونصل خانے پر حملے کی جامع تحقیقات کا بھی حکم دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور بحریہ عرب سے گہری ہے، پاکستان اور چین کے معاشی، اسٹریٹیجک تعلقات کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملہ ناکام، تمام دہشت گرد ہلاک
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم نے چینی قونصل خانے پر حملے کے ساتھ ساتھ اورکزئی میں بم دھماکے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ ناکام بنانے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں، سیکیورٹی اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پورا یقین ہے دونوں حملے ملک میں میں بدامنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا اور ان حملوں میں وہ قوتیں ملوث ہیں جو پاکستان کی ترقی سے خوش نہیں تاہم کسی کے ذہن میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہم ہر قیمت پر ان دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے چینی قونصل خانے پر ناکام حملہ ہمارے دورے کے نتیجے میں تجارتی معاہدوں کا ردعمل ہے اور اس حملے کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوفزد ہ کرنا اور سی پیک کو نقصان پہنچانا ہے تاہم دہشت گرد کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔