
قونصل خانے میں ہونے والے آپریشن کو لیڈ کرنے والی خاتون پولیس آفیسر سوہائے عزیز تالپور 2013 میں سی ایس ایس کاامتحان پاس کرنے کے بعد پولیس فورس میں شامل ہوئیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اے ایس پی سوہائے عزیز تالپور کے کارنامے کو بے حد سراہاجارہا ہے۔
Let’s take a moment to appreciate Sindh Police and SP Suhai Aziz Talpur in particular, for leading a successful operation against miscreants today in Karachi. #ChineseConsulate pic.twitter.com/b1AC9QMSPT
— Aimal Khan Kakar (@Aimalkhankakar) November 23, 2018
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر خاتون پولیس آفیسر سوہائے کو ان کی بہادری پر سراہا جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی سوہائے عزیز کو شاباش دیتے ہوئے کہا آپ نے بہادری کی مثال قائم کی ہے۔
The reprehensible terrorist attack on the Chinese consulate in Karachi, was thwarted by the courageous fight put up by our Sindh Police led by the courageous SSP Suhai Aziz. I salute the brave officers who were martyred courageously protecting our friends. We honor them
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 23, 2018
آفیسر سوہائے کا تعلق ضلع ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بھائی خان تالپور کے متوسط گھرانے سے ہے۔ خاتون پولیس آفیسر سوہائے عزیز تالپور کا ایک انٹرویو میں دوران تعلیم پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئےکہنا تھا کہ جب میرے والدین نے مجھے اسکول میں داخل کروانے کا فیصلہ کیا تو ہمارے بہت سے رشتے داروں نے اس بات کو اچھا نہ سمجھتے ہوئے ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہم نے وہ گاؤں چھوڑدیا اور قریب ہی ایک قصبے میں رہائش اختیار کی۔
https://twitter.com/jahan_virk/status/1065872245661278209
انہوں نے اپنے والد کے متعلق کہا کہ وہ سیاسی کارکن اورمصنف ہیں ان کا ہمیشہ سے خواب تھا کہ ان کی بیٹی کچھ بنے، سوہائے کے والد کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ جب ہم نے سوہائے کو تعلیم دلوانی چاہی تو ہمارے رشتے داروں نے ہم سے ناطہ توڑ لیا کیونکہ وہ صرف دینی تعلیم دلوانے کے حق میں تھے۔
بہادر خاتون آفیسر سوہائے نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر والے چاہتے تھے کہ وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بنیں لیکن ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی کوئی سماجی حیثیت نہیں ہوتی لہٰذا میں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے پولیس فورس جوائن کی۔ سوہائے عزیز تالپور اندرون سندھ کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے پولیس فورس جوائن کی ہے۔
Police officer, Suhai Aziz led the operation to foil terrorist attack at #ChineseConsulate - Karachi pic.twitter.com/hYEhNPQxsG
— Dark Knight 🇵🇰 (@KnightRises_) November 23, 2018
واضح رہے کہ پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کا بہادری سے مقابلہ کرتےہوئے دہشتگرد منصوبے کو ناکام بنادیا۔ دہشتگرد حملے میں پولیس کے دوجوان شہید اور تینوں دہشتگرد مارے گئے۔
سہائی عزیز نے اپنے کیریئر کا آغاز محکمہ پولیس میں بطور اے ایس پی کی حیثیت سے کیا، انھوں نے کراچی میں تربیت حاصل کی ، پہلی تعیناتی اے ایس پی گارڈن ہوئی، ان کا آبائی تعلق ٹنڈو محمد خان سے ہے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے گھرانے میں پیدا ہوئیں۔
انہوں نے دو سال حیدر آباد میں ڈیوٹی سرانجام دی، اے ایس پی ڈسٹرکٹ جامشورو کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض سر انجام دیے، وہ حال ہی میں کراچی میں اے ایس پی کلفٹن کی حیثیت سے تعینات ہوئیں اور انھیں ایس پی کلفٹن کا اضافی چارج بھی سونپا گیا۔
دریں اثنا اے ایس پی کلفٹن سہائی عزیز تالپور کو پولیس کا اعلیٰ ترین اعزاز قائداعظم پولیس میڈل دینے کی سفارش کردی گئی۔
آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے اے ایس پی کلفٹن سہائی عزیز، ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ طارق رزاق دھاریجو کی کار کردگی کو سراہتے ہوئے شاباشی دی اور تینوں افسران کو دو دو لاکھ روپے نقد اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ کی جانب سے اے ایس پی کلفٹن سہائی عزیز کو قائد اعظم پولیس میڈل (کیو پی ایم ) دیئے جانے کے حوالے سے باقاعدہ سفارشات کا اعلان کیا ہے۔
Condemn the coward attack on Chinese consulate.... & hates off to Sindh security forces.. Appreciated sp suhai Aziz tlapur ma'am for her outstanding comanding.. this was from #Pak_China foe. IA they'll not success in their intention until our security forces r here.
— Awais Ahmad Sadat (@awaisahmadsadat) November 23, 2018
🇵🇰 🇨🇳❤
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔