وسائل موجود ہیں ‘ضرورت منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی ہے

تمام ذرایع تلاش کرنے اور متبادل توانائی کی استعداد کو بروئے کار لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔


Editorial June 27, 2013
پاکستان میں آج جو توانائی کا بحران موجود ہے ‘ اس کی وجہ بھی مختلف حکومتوں کی نا اہلی ‘ قومی امور سے لاپرواہی اور بدعنوانی ہے۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بدھ کو وزیراعظم آفس میں پاکستان شمسی توانائی کے وسائل اور ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے ایک کنسورشیم کی طرف سے سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں پریزنٹیشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کے لیے شمسی' ونڈ توانائی ' کوئلے اور دیگر اقسام کے ایندھن کی بے پناہ استعداد موجود ہے۔

تمام ذرایع تلاش کرنے اور متبادل توانائی کی استعداد کو بروئے کار لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں کنسوریشم کے نمایندوں نے وزیراعظم نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں نے انھیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کی طرف متوجہ کیا ہے۔ بلاشبہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جن میں توانائی پیدا کرنے کے بے پناہ وسائل موجود ہیں۔یہاں دریا موجود ہیں اور ایسی جگہیں موجود ہیں جہاں ڈیم بنا کر پانی سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں تقریباً سارا سال سورج چمکتا ہے۔

یہ توانائی کا لامحدود خزانہ ہے۔ اگر اس خزانے کو مناسب انداز سے استعمال کیا جائے تو اس سے اتنی بجلی حاصل ہو سکتی ہے کہ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔ یہی نہیں بلکہ آنے والے برسوں میں بھی بجلی کی کمی نہیں ہو گی۔ اسی طرح پاکستان کے بعض علاقے ایسے ہیں جہاں ہوا سے بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ سندھ میں کوئلے کے وافر ذخائر موجود ہیں ۔انھیں استعمال میں لا کر بھی بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے جو کچھ کہا ہے وہ درست ہے۔ لیکن اصل کام یہی ہے کہ ان ذرایع وسائل کو استعمال کیسے کیا جائے۔سرمایہ کہاں سے حاصل کیا جائے۔

یہ امر خوش آیند ہے کہ ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم توانائی کے شعبے میں سرمایہ کارنے کا خواہش مند ہے۔ حکومت پاکستان کو ایسے سرمایہ کاروں کے لیے سہولتیں پیدا کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں آج جو توانائی کا بحران موجود ہے 'اس کی وجہ بھی مختلف حکومتوں کی نا اہلی 'قومی امور سے لاپرواہی اور بدعنوانی ہے۔ ہر حکومت نے اپنا سارا زور سیاسی جوڑ توڑ پر رکھا ہے۔ اس کی پہلی ترجیح یہی رہی ہے کہ وہ کسی بھی طرح حکومت میں شامل لوگوں کو مراعات اور سہولتیں دے۔اس سیاسی جوڑ توڑ کے کھیل کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے۔

پورا ملک شدید گرمی کے موسم میں بدترین لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں ہے۔ کاروبار بند ہو رہے ہیں اور بیروزگاری بڑھ رہی ہے۔ حکومت کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے ان طبقوں پر بھی ٹیکس عائد کرنا پڑ رہا ہے جن میں مزید ٹیکس ادا کرنے کی سکت نہیں ہے۔ بہر حال جو وقت گزر گیا سو گزر گیا۔موجودہ حکومت توانائی کا بحران ختم کرنے کے لیے درست سمت میں کام کر رہی ہے۔ ضرورت صرف منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں