
پشاور ہائی کورٹ میں سیف اللہ محب کاکاخیل کی توسط سے رٹ دائر کرتے ہوئے کائنات مراد نے موقف اپنایا ہے کہ ہر انسان کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، میں والدین کی اکلوتی اولاد ہوں بچپن سے لڑکوں کے کپڑے پہنتی ہوں اور لڑکوں کے ساتھ کھیلتی ہوں، بچپن سے ہی مردانہ انداز میں زندگی گزار رہی ہوں، لڑکی بن کر معاشرے میں مزید وقت نہیں گزار سکتی، لڑکا بن کر ملازمت کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میرے والد معذور ہیں اپنے والدین کا بازو بننا چاہتی ہوں۔
کائنات مراد نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ سرجری ہو سکتی ہے لیکن عدالت سے اجازت لازمی ہے، عدالت سرکاری اسپتال میں مفت جنس تبدیلی کے احکامات جاری کرے، اس کے علاوہ جنس تبدیل کرنے کی صورت میں نام سرکاری دستاویزات میں محمد کیف رکھنے کے احکامات جاری کرے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔