کتب بینی میں کبھی بھی کمی نہیں آئی مستنصرحسین تارڑ
میری کتاب ’’پیار کا پہلا شہر ‘‘کے اب تک 76ایڈیشن شائع ہوچکے، کانفرنس سے خطاب
ممتاز مصنف ، کالم نگار، ڈرامہ نگار اور سفر نامہ نگار مستنصر حسین تارڑ نے کہا ہے کہ کتب بینی میں کسی بھی طرح کمی نہیں آئی ہے بلکہ یہ پہلے سے بڑھی ہے جس کتاب کی ڈسٹری بیوشن بہتر انداز میں ہوجائے تو وہ20 ہزار سے زائد بھی فروخت ہوسکتی ہے، میری کتاب ''پیار کا پہلا شہر''کے اب تک 76ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔
معروف نقاد و ادیب شمیم حنفی اور ڈاکٹر ضیا الحسن نے مستنصر حسین تارڑ کی شخصیت کے حوالے سے گفتگو کی جبکہ نظامت کے فرائض اقبال خورشید نے انجام دیے، دانشور اور نقاد شمیم حنفی نے مستنصر حسین تارڑ کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ میری خوش بختی ہے کہ مستنصر حسین تارڑ کی کتابیں ''نکلیں تیری تلاش میں'' اور ''فاختہ'' پڑھیں تو میں تارڑ صاحب کا دیوانہ ہوگیا مجھے وہ لوگ اچھے لگتے ہیں جو آسمان سے زیادہ زمین سے جْڑے ہوتے ہیں، تارڑ صاحب کے یہاں تاریخ سے اہم جغرافیہ ہے۔
ان کا ناول ''بہاؤ'' بھارت میں بھی بہت مشہور ہے، ڈاکٹر ضیا الحسن نے مستنصر حسین تارڑ کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادب میں تارڑ صاحب کا مقام بہت بڑا ہے انھوں نے بہت کچھ لکھا ہے مگرمیں سمجھتا ہوں کہ ناول نگاری میں ان کی شہرت بہت زیادہ ہے، اس موقع پر مستنصر حسین تارڑ کی کتاب ''منطق الطیر'' کا اجرا بھی کیاگیا۔
علاوہ ازیں عالمی اْردو کانفرنس کے دوسرے دن منعقدہ دوسرے اجلاس کے موقع پر یارک شائر ادبی فورم ایوارڈ کی تقریب ہوئی جس کی نظامت غزل انصاری نے انجام دی، اس موقع پر لائف اچیومنٹ ایوارڈ یامین اختر اور ملک بشیر مراد کو پیش کیے گئے تقریب میں یارک شائر ادبی فورم تقریب ایوارڈ کمیٹی کے اراکین اشتیاق میر، نسیم الحق، تسنیم حسن، ظہیر احمد، باصر کاظمی، ثمن شاہ اور فاطمہ حسن بھی موجود تھیں، ممتاز براڈ کاسٹر علی رضا عابدی نے ایوارڈ پیش کیے۔
معروف نقاد و ادیب شمیم حنفی اور ڈاکٹر ضیا الحسن نے مستنصر حسین تارڑ کی شخصیت کے حوالے سے گفتگو کی جبکہ نظامت کے فرائض اقبال خورشید نے انجام دیے، دانشور اور نقاد شمیم حنفی نے مستنصر حسین تارڑ کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ یہ میری خوش بختی ہے کہ مستنصر حسین تارڑ کی کتابیں ''نکلیں تیری تلاش میں'' اور ''فاختہ'' پڑھیں تو میں تارڑ صاحب کا دیوانہ ہوگیا مجھے وہ لوگ اچھے لگتے ہیں جو آسمان سے زیادہ زمین سے جْڑے ہوتے ہیں، تارڑ صاحب کے یہاں تاریخ سے اہم جغرافیہ ہے۔
ان کا ناول ''بہاؤ'' بھارت میں بھی بہت مشہور ہے، ڈاکٹر ضیا الحسن نے مستنصر حسین تارڑ کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادب میں تارڑ صاحب کا مقام بہت بڑا ہے انھوں نے بہت کچھ لکھا ہے مگرمیں سمجھتا ہوں کہ ناول نگاری میں ان کی شہرت بہت زیادہ ہے، اس موقع پر مستنصر حسین تارڑ کی کتاب ''منطق الطیر'' کا اجرا بھی کیاگیا۔
علاوہ ازیں عالمی اْردو کانفرنس کے دوسرے دن منعقدہ دوسرے اجلاس کے موقع پر یارک شائر ادبی فورم ایوارڈ کی تقریب ہوئی جس کی نظامت غزل انصاری نے انجام دی، اس موقع پر لائف اچیومنٹ ایوارڈ یامین اختر اور ملک بشیر مراد کو پیش کیے گئے تقریب میں یارک شائر ادبی فورم تقریب ایوارڈ کمیٹی کے اراکین اشتیاق میر، نسیم الحق، تسنیم حسن، ظہیر احمد، باصر کاظمی، ثمن شاہ اور فاطمہ حسن بھی موجود تھیں، ممتاز براڈ کاسٹر علی رضا عابدی نے ایوارڈ پیش کیے۔