اورکزئی دھماکے میں ہلاک ہندوؤں کا اٹک میں کریا کرم

تینوں ہندوؤں کا تعلق خیبر کی وادی تیراه سے تھا اور وہ کپڑے کے تاجر تھے


احتشام خان November 24, 2018
سرم چند، اور منت لال باپ بیٹے ہیں، فوٹو: فائل

اورکزئی دھماکے میں مرنے والوں میں باپ بیٹے سمیت 3 ہندو کا شمشان گھاٹ اٹک میں کریا کرم کردیا گیا۔

گزشتہ روز اورکزئی کے علاقے کلایہ بازار میں ہونے والے دھماکے میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے 3 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔ جن کی شناخت سرم چند، منت لال اور امرت لال کے نام سے ہوئی تھی۔

تینوں ہندوؤں کا تعلق خیبر کی وادی تیراه سے تھا اور وہ کپڑے کے تاجر تھے۔ گزشتہ روز کلایه بازار کے ہفتہ وار بازار میں کپڑا فروخت کرنے گئے تھے، تینوں کی لاشیں رات گئے پشاور منتقل کی گئیں تھیں، سرم چند، اور منت لال باپ بیٹے ہیں، جن کی میتیں آخری رسومات جھنڈا بازار مندر میں ادا کرنے کے بعد اٹک شمشان گھاٹ روانہ کردی گئیں۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کی اقلیتی برادری نے اورکزئی دھماکے میں نشانہ بننے والے ہندوؤں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔