بلدیہ وسطی کا3ارب64کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ منظور
لیاقت آباد زون کیلیے 36کروڑ، نیوکراچی زون کیلیے 46کروڑ، نارتھ ناظم آباد زون کیلیے 57کروڑ، گلبرگ زون کیلیے 24کروڑ مختص
MUMBAI:
ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے جمعرات کو بلدیہ وسطی کیلیے 2013-14 کا تین ارب 64کروڑ سے 16لاکھ 47روپے کا بجٹ منظور کرلیا۔
بلدیہ وسطی کے لیاقت آباد زون، نیوکراچی زون، نارتھ ناظم آباد زون اور گلبرگ زون کیلیے آئندہ مالی سال میں سندھ حکومت سے آکٹرائے ضلع ٹیکس کی میچنگ گرانٹ دو ارب 65کروڑ 47لاکھ، پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 40کروڑ 81لاکھ اور دیگر ذرائع سے 57کروڑ 68روپے کی آمدنی متوقع ہیں جبکہ گذشتہ مالی سال کے بجٹ سے ہونے والی بچت 19لاکھ33روپے بھی شامل ہے، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بلدیہ وسطی کے چاروں زونز کیلیے آئندہ مالی سال میں ترقیاتی کاموں میں خصوصی توجہ دی جائیگی۔
اس سلسلے میں لیاقت آباد زون میں تعمیراتی کاموں کیلیے 36کروڑ 33لاکھ 50روپے، نیوکراچی زون کیلیے 46کروڑ 15لاکھ 25روپے، نارتھ ناظم آباد زون کیلیے 57کروڑ 62لاکھ روپے، گلبرگ زون کیلیے 24کروڑ 62لاکھ 55روپے مختص کیے گئے ہیں، ترقیاتی کاموں کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلدیہ وسطی کے چاروں زونز میں سڑکوں، فٹ پاتھوں اور گلیوں کی تعمیر ومرمت کیلیے 37کروڑ 82لاکھ روپے، پارک اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر ومرمت کیلئے 22کروڑ 61لاکھ 90روپے، اسٹریٹ لائٹس کی تعمیر ومرمت کیلئے 16کروڑ 25لاکھ روپے، عمارات کی تعمیر ومرمت کیلیے 67لاکھ 50روپے، بلدیہ وسطی میں صفائی ستھرائی کی بہتری کیلیے 6کروڑ 40لاکھ روپے،
نکاسی آب کی بہتری کیلیے 5کروڑ 81لاکھ روپے، مشینری اور دیگر ضروری آلات کی خریداری کیلئے 5کروڑ 78لاکھ روپے اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 24کروڑ 55لاکھ 50روپے مختص کیے گئے ہیں، غیرترقیاتی مصارف میں ملازمین کی تنخواہیں اور اوورٹائم کیلیے ایک ارب 62کروڑ 94لاکھ 35روپے، ڈیزل، پیڑول ، آئل وغیرہ کیلیے 29کروڑ 69لاکھ 20روپے اور محکمہ جاتی کاموں کیلیے 6کروڑ 63لاکھ 72روپے مختص کیے گئے ہیں ،
ڈی سی وسطی کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں کو بجٹ بریفنگ دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی نے کہا کہ مالی سال 2013-14 کے میزانیہ میں بلدیہ وسطی کی آمدنی کا تخمینہ تین ارب 64کروڑ 16لاکھ 47روپے جبکہ اخراجات کا تخمینہ تین ارب 64کروڑ 77روپے لگایا گیا ہے جس میں ترقیاتی کاموں کیلیے ایک ارب 64کروڑ 73لاکھ 50روپے مختص کیے گئے ہیں جو مجموعی بجٹ کا 45.25فیصد ہے، غیرترقیاتی کاموں کیلیے مصارف ایک ارب 99کروڑ 27لاکھ 27روپے مختص کیے گئے ہیں جو مجموعی بجٹ کا 54.74فیصد ہے، اس طرح یہ 15لاکھ 70روپے کا سرپلس بجٹ ہے۔
ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے جمعرات کو بلدیہ وسطی کیلیے 2013-14 کا تین ارب 64کروڑ سے 16لاکھ 47روپے کا بجٹ منظور کرلیا۔
بلدیہ وسطی کے لیاقت آباد زون، نیوکراچی زون، نارتھ ناظم آباد زون اور گلبرگ زون کیلیے آئندہ مالی سال میں سندھ حکومت سے آکٹرائے ضلع ٹیکس کی میچنگ گرانٹ دو ارب 65کروڑ 47لاکھ، پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 40کروڑ 81لاکھ اور دیگر ذرائع سے 57کروڑ 68روپے کی آمدنی متوقع ہیں جبکہ گذشتہ مالی سال کے بجٹ سے ہونے والی بچت 19لاکھ33روپے بھی شامل ہے، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بلدیہ وسطی کے چاروں زونز کیلیے آئندہ مالی سال میں ترقیاتی کاموں میں خصوصی توجہ دی جائیگی۔
اس سلسلے میں لیاقت آباد زون میں تعمیراتی کاموں کیلیے 36کروڑ 33لاکھ 50روپے، نیوکراچی زون کیلیے 46کروڑ 15لاکھ 25روپے، نارتھ ناظم آباد زون کیلیے 57کروڑ 62لاکھ روپے، گلبرگ زون کیلیے 24کروڑ 62لاکھ 55روپے مختص کیے گئے ہیں، ترقیاتی کاموں کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلدیہ وسطی کے چاروں زونز میں سڑکوں، فٹ پاتھوں اور گلیوں کی تعمیر ومرمت کیلیے 37کروڑ 82لاکھ روپے، پارک اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر ومرمت کیلئے 22کروڑ 61لاکھ 90روپے، اسٹریٹ لائٹس کی تعمیر ومرمت کیلئے 16کروڑ 25لاکھ روپے، عمارات کی تعمیر ومرمت کیلیے 67لاکھ 50روپے، بلدیہ وسطی میں صفائی ستھرائی کی بہتری کیلیے 6کروڑ 40لاکھ روپے،
نکاسی آب کی بہتری کیلیے 5کروڑ 81لاکھ روپے، مشینری اور دیگر ضروری آلات کی خریداری کیلئے 5کروڑ 78لاکھ روپے اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 24کروڑ 55لاکھ 50روپے مختص کیے گئے ہیں، غیرترقیاتی مصارف میں ملازمین کی تنخواہیں اور اوورٹائم کیلیے ایک ارب 62کروڑ 94لاکھ 35روپے، ڈیزل، پیڑول ، آئل وغیرہ کیلیے 29کروڑ 69لاکھ 20روپے اور محکمہ جاتی کاموں کیلیے 6کروڑ 63لاکھ 72روپے مختص کیے گئے ہیں ،
ڈی سی وسطی کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں کو بجٹ بریفنگ دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی نے کہا کہ مالی سال 2013-14 کے میزانیہ میں بلدیہ وسطی کی آمدنی کا تخمینہ تین ارب 64کروڑ 16لاکھ 47روپے جبکہ اخراجات کا تخمینہ تین ارب 64کروڑ 77روپے لگایا گیا ہے جس میں ترقیاتی کاموں کیلیے ایک ارب 64کروڑ 73لاکھ 50روپے مختص کیے گئے ہیں جو مجموعی بجٹ کا 45.25فیصد ہے، غیرترقیاتی کاموں کیلیے مصارف ایک ارب 99کروڑ 27لاکھ 27روپے مختص کیے گئے ہیں جو مجموعی بجٹ کا 54.74فیصد ہے، اس طرح یہ 15لاکھ 70روپے کا سرپلس بجٹ ہے۔