اضافی جی ایس ٹی عوام پر بوجھ اور غیر قانونی ہے سپریم کورٹ

اضافی ٹیکس کی مد میں وصول کردہ رقم رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم، تفصیلی فیصلہ جاری

اضافی ٹیکس کی مد میں وصول کردہ رقم رجسٹرار کو جمع کرانے کا حکم، تفصیلی فیصلہ جاری۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے اضافی جنرل سیلز ٹیکس کے حوالے سے اور پٹرولیم مصنوعات کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

فیصلہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تحریر کیا ہے۔ 56 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ جی ایس ٹی میں ایک فیصد جبکہ سی این جی پر 9فیصد اضافی ٹیکس کو کالعدم قرار دیا گیا تھا اور حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام اضافی ٹیکس کی مد میں حاصل کردہ رقم رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کروائے۔ تفصیلی فیصلے میں پاکستان کینیا یوگنڈا، بھارت اور برطانیہ کے قوانین کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔




عدالت نے ایکٹ آف 1931کی دفعہ 54کو آئین کے ارٹیکل 77259کے منافی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا۔ یہ بھی واضح کیا کہ اضافی ٹیکس کا نفاذ فنانس بل کی منظوری سے کیا جا سکتا ہے۔ اضافی ٹیکس عوام پر بوجھ تھا اور غیر قانونی تھا، ماضی میں بھی اس طرح کے اقدامات سے عوام کو لوٹا گیا۔

Recommended Stories

Load Next Story