اقتصادی رابطہ کمیٹی پاور کمپنیوں کو 326 ارب روپے ادا کرنیکی منظوری

رمضان سے قبل1700 میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھانے کی شرط عائد، پہلے مرحلے میں کمپنیوں کو194 ارب روپے جاری ہونگے

2 ارب روپے کے رمضان پیکیج کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی مشروبات، آٹا،چائے، چاول ،کھجوروں سمیت دیگر اشیا پر10 فیصد تک رعایت دی جائیگی

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئی پی پیز کو سرکلر ڈیبٹ کی مد میں326 ارب روپے کی ادائیگی کی مشروط منظوری دیدی، آئی پی پیز کو رمضان المبارک میں بجلی کی پیداوار1700میگاواٹ بڑھانا ہوگی،کمیٹی نے دو ارب روپے کے رمضان پیکیج کی منظوری بھی دیدی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئی پی پیزکو4شرائط پر326 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے، ان شرائط میں آئی پی پیز کو ایم او یوز پر دستخط کرنا ہوں گے جس کے بعد ان کمپنیوں کویہ رقم جاری کی جائے گی۔ رمضان سے قبل بجلی کی پیداوار میں1700میگا واٹ کا اضافہ کیا جائے گا اور بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ لعل پیر ، حبکو ، صبا اور پاک چائنہ پاور پلانٹس کوکوئلے پر منتقل کیا جائیگا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آئی پی پیزکو سرکلرڈیبٹ کے مختلف اقساط میں326 ارب روپے ادا کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں194 ارب روپے جاری ہوں گے، اس کے عوض آئی پی پیزکورمضان المبارک کے دوران بجلی کی پیداوار1700 میگاواٹ تک بڑھانا ہو گی اور16 ماہ میں پاور پلانٹس کو تیل سے کوئلے پر منتقل کرنا ہوگا، ذرائع کے مطابق کمیٹی نے تمام گردشی قرضے ادا کرنے کی بھی منظوری دیدی۔




اجلاس میں نندی پور پاور پروجیکٹ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے اور ایل این جی پالیسی پر بھی غورکیاگیا، رمضان المبارک میں یوٹیلٹی اسٹورز پرآٹا، گھی، چینی، دالیں، چاول، چائے کی پتی، نمک، کھجوریں اورمشروبات سمیت15سو سے زیادہ کھانے پینے کی اشیا پر10 سے15 فیصد تک رعایت دی جائے گی، ملک بھر میں موبائل یوٹیلٹی اسٹورز اور رمضان بازار بھی قائم کیے جائیں گے، ترجمان وزارت پانی و بجلی رانا اسد امین کے مطابق اجلاس کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ پاورسیکٹرکے گردشی قرضے 503 ارب نہیں بلکہ480ارب بنتے ہیں، کیونکہ مجموعی گردشی قرضے میں23 ارب روپے کی وصولیاں آئی پی پیزکی طرف ہیں، ترجمان کے مطابق اجلاس میں23 جون تک326 ارب کے گردشی قرضے اداکرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق یہ رقم آئی پی پیز ، پی ایس او ، پی پی ایل اور او جی ڈی سی کو ادا کی جائے گی، جس کی4 شرائط ہیں، جن کو مطابق آئی پی پیز زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کریں گے، رمضان سے قبل1700 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں لائیں گے۔ حبکو ، لال پیر، صبا اور پاک جن پاور پلانٹ16 ماہ میں فرنس آئل سے کوئلے پر منتقل کیے جائیں گے، پیپکو کو ساتھ دن کے قرضے پر تیل دیا جائے گا اور تاخیر سے ادائیگوں کا معاملہ طریقہ کار سے طے کیا جائے گا۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق ایل این جی کی نئی بولیاں طلب کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے اور قطرکی حکومت سے براہ راست ایل این جی خریدنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ نندی پور منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پرکام شروع کرنے اور یونیورسل سروس فنڈ قومی خزانے میں جمع کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ ایک ٹی وی کے مطابق یکم جولائی کو کھلنے والے25 ارب ڈالرکے ایل این جی کے ٹینڈرمنسوخ کردیے گئے ہیں، کمیٹی نے 400 ملین اور 200 ملین کیوبک فٹ کے ٹینڈر منسوخ کردیئے ہیں۔
Load Next Story