خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں افغان موبائل سموں کااستعمال جاری

بھتے کامطالبہ کرنے والے 341 افغان نمبرزکی رپورٹ تیار،امسال دھمکی آمیزکالوں میں کمی


احتشام خان November 25, 2018
بھتہ خوردہشت گردتنظیموں کے جعلی لیٹر پیڈ اور تنظیموں کے نام بھی استعمال کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں افغان موبائل سموں کااستعمال اب بھی جاری ہے۔

پاک افغان سرحدی علاقوں سے پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں بھتے کی رقم کا مطالبہ کرنے والے افغانستان کے نمبروں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا گیا،2017 اور سال رواں کے دوران اب تک بھتہ خوری کیلیے 341 افغان نمبرز سے شہریوں کوکالز موصول ہو چکی ہیں، رواں سال بھتہ خور سرحدی علاقوں سے 125 افغان نمبروںسے رقم کی وصولی کیلیے کال کرچکے ہیں۔

سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال بھتہ خوری کے22 کیسوں میں19ملزموں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔16 ملزموں سے تحقیقات جاری ہے جبکہ گزشتہ سال بھتے کی ڈیمانڈ کرنے والے 38 ملزم گرفتار کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق پاک افغان طورخم بارڈر،وادی تیراہ،شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں افغان سرحدکے قریبی علاقوں میں بدستور افغان سموںکا استعمال جاری ہے تاہم گزشتہ سال کی نسبت افغان نمبرز سے کالزکی موصولی اوربھتہ خوری کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

سی ٹی ڈی کی گذشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں مجموعی طورپرافغانستان کے موبائل نیٹ ورکس سے216 کالزبھتہ خوروںکی جانب سے کی گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں