مشرف کا ٹرائل12 اکتوبر99ء سے کیا جائےامین فہیم
سوئس کیس سیف الرحمن نے بنایاتھا،میثاق جمہوریت کی نفی کی گئی،خورشید شاہ
KARACHI:
پیپلزپارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ حکومت دہرا معیار نہ اپنائے ، پرویز مشرف کا ٹرائل 3 نومبر 2007ء کے بجائے 12 اکتوبر 1999ء سے کیا جائے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سکندر مرزا ، سابق گورنر جنرل غلام محمد کی وجہ سے ملک خمیازہ بھگت رہا ہے ،سب کو عدالتی کٹہرے میں لایا جائے، 1956ء سے اب تک تمام فوجی آمروں کیخلاف کارروائی کی جائے ۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سوئس حکومت کو خط لکھنے کامعاملہ ایک بار پھر اٹھایا جا رہا ہے، یہ کیس سیف الرحمن نے بنایا تھا جس میں سپریم کورٹ نے سزا معطل کر دی تھی جس کے بعد ہمارے درمیان میثاق جمہویت طے پایا ، ماضی کو فراموش کر کے آگے بڑھنا ہو گا، حکومت کو اس معاملے پر کمیٹی نہیں بنانی چاہیے تھی ۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سے سیکورٹی واپس نہ لی جائے ، یہ حساس معاملہ ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی نفی کی گئی۔
پیپلزپارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ حکومت دہرا معیار نہ اپنائے ، پرویز مشرف کا ٹرائل 3 نومبر 2007ء کے بجائے 12 اکتوبر 1999ء سے کیا جائے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سکندر مرزا ، سابق گورنر جنرل غلام محمد کی وجہ سے ملک خمیازہ بھگت رہا ہے ،سب کو عدالتی کٹہرے میں لایا جائے، 1956ء سے اب تک تمام فوجی آمروں کیخلاف کارروائی کی جائے ۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سوئس حکومت کو خط لکھنے کامعاملہ ایک بار پھر اٹھایا جا رہا ہے، یہ کیس سیف الرحمن نے بنایا تھا جس میں سپریم کورٹ نے سزا معطل کر دی تھی جس کے بعد ہمارے درمیان میثاق جمہویت طے پایا ، ماضی کو فراموش کر کے آگے بڑھنا ہو گا، حکومت کو اس معاملے پر کمیٹی نہیں بنانی چاہیے تھی ۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سے سیکورٹی واپس نہ لی جائے ، یہ حساس معاملہ ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی نفی کی گئی۔