غداری کیس پرویزمشرف کو شفاف ٹرائل کا حق ہے جسٹس جواد

اٹارنی جنرل کی مصروفیات کے باعث عدالت نے کیس کی سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔

اٹارنی جنرل کی مصروفیات کے باعث عدالت نے کیس کی سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔ فوٹو فائل

جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سابق صدر کو آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت صاف اور شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے اور انہیں ان کے حقوق ملیں گے۔


جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بنچ نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پرویزمشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ گزشتہ روز ہونےوالی سماعت یہ تاثرملا کہ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے وقت کی قلت کی وجہ سے کل کے دن کا حکم نامہ نہیں لکھوایا گیا تھا، شاید اسی وجہ سے لوگ الجھن کا شکار ہیں، عدالت نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کو آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت صاف شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہےانہیں ان کے حقوق ملیں گے۔ کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک کے پیشں نہ ہونے پر عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کی تاہم بعد ازاں منیر اے ملک کی مصروفیات کے باعث سماعت 3 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story