حملے کی اطلاع دینے کے باوجود 9 گھنٹے بعد پہلا ہیلی کاپٹرمدد کوآیا بچ جانیوالا چینی کوہ پیما

مجھ پر بھی فائرنگ کی گئی لیکن گولی میرے سر کے قریب سے گزر گئی اور میں جان بچانے کیلئے کیمپ سے بھاگ گیا، چینی کوہ پیما


ویب ڈیسک June 28, 2013
23 جون کی درمیابی رات نانگا پربت بیس کیمپ پر طالبان نے فائرنگ کرکے 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11ا فراد کو قتل کردیا تھا۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

لاہور: سانحہ نانگا پربت میں بچ جانے والے چینی کوہ پیما ژہانگ جنگ چوان نے کہا ہے کہ پولیس کو حملے کی اطلاع دینے کے باوجود پہلا ہیلی کاپٹر9 گھنٹے بعد مدد کو آیا۔

چین میں اپنے آبائی شہر ''کُمنگ'' میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ژہانگ جنگ چوان کا کہنا تھا کہ واقعے میں حملہ آوروں نے ان پر بھی فائرنگ کی لیکن گولی ان کے سر کے قریب سے گزر گئی جس کے بعد وہ جان بچانے کے لئے بدحواسی کے عالم میں کیمپ سے بھاگے اور بھاگتے بھاگتے 30 میٹر گہری کھائی میں کود گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 40 منٹ بعد کیمپ میں واپس آئے اور سیٹلائٹ فون سے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی جس کے 9 گھنٹے بعد پہلا ہیلی کاپٹر ان کی مدد کو پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ہم پر حملہ کیا ان کے پاس برف توڑنے والی کلہاڑی اور کدال نہیں تھے۔

ژہانگ جنگ چوان نے مزید کہا کہ وہ کیمپ سے بھاگنے میں اس لئے کامیاب ہوئے کیونکہ انہوں نے فوجی تربیت حاصل کی ہوئی ہے اور اس وقت ان کے لئے بہتر تھا کہ وہ جان بچانے کے لئے کسی گہری جگہ پر چھپے رہیں۔

واضح رہے کہ 23 جون کی درمیانی رات نانگا پربت بیس کیمپ پر طالبان نے فائرنگ کرکے 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد کو قتل کردیا تھا جن میں سے 5 کا تعلق یوکرائن، 3 کا چین، ایک کا روس اور ایک کا نیپال سے تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں