حکومت کے 100 روز وزیراعظم خود اپنا دفتر ٹھیک کرنے میں ناکام
وزیراعظم سیکریٹریٹ اور ہاؤس بجلی کے بلوں کا 11 کروڑ روپے کا نادہندہ
وفاقی حکومت کی 100 دن کی کارکردگی سامنے آگئی ہے اور وزیراعظم عمران خان خود اپنے دفتر اور وزیراعظم ہاؤس کو ٹھیک کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
وزیراعظم سیکریٹریٹ اور ہاؤس بجلی کے بلوں کے 11 کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے جبکہ ملک کے سب سے بڑے دفتر ایوان صدر نے بھی بجلی کا بل ادا نہیں کیا جو اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آیسکو) کا 34 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
وزیراعظم ہاؤس بجلی کے بلوں کا 3 کروڑ روپے اور وزیراعظم سیکریٹریٹ 9 کروڑ روپے کا نادہندہ ہے۔ شمسی بجلی پیدا کرنے والا پارلیمنٹ ہاؤس بھی بجلی کا بل نہیں دیتا اور آیسکو کا 90 ہزار روپے کا نادہندہ ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے بجلی کنکشن کاٹنے کے نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
نادہندگان کی بجلی کاٹنے کے نعرے لگانے والا پاور ڈویژن بھی بل نہیں دیتا اور وزارت توانائی آیسکو کی 50 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔ وزارت خزانہ بھی بجلی کے بلوں کی نادہندگان کی فہرست میں شامل ہے اور 25 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔
وزیراعظم سیکریٹریٹ اور ہاؤس بجلی کے بلوں کے 11 کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے جبکہ ملک کے سب سے بڑے دفتر ایوان صدر نے بھی بجلی کا بل ادا نہیں کیا جو اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آیسکو) کا 34 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
وزیراعظم ہاؤس بجلی کے بلوں کا 3 کروڑ روپے اور وزیراعظم سیکریٹریٹ 9 کروڑ روپے کا نادہندہ ہے۔ شمسی بجلی پیدا کرنے والا پارلیمنٹ ہاؤس بھی بجلی کا بل نہیں دیتا اور آیسکو کا 90 ہزار روپے کا نادہندہ ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے بجلی کنکشن کاٹنے کے نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
نادہندگان کی بجلی کاٹنے کے نعرے لگانے والا پاور ڈویژن بھی بل نہیں دیتا اور وزارت توانائی آیسکو کی 50 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔ وزارت خزانہ بھی بجلی کے بلوں کی نادہندگان کی فہرست میں شامل ہے اور 25 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔