مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ہفتے 103 فیصد کا نمایاں اضافہ
ٹماٹر،مرغی، انڈے، سگریٹ، دال مونگ ومسور، آٹے سمیت 20 اشیا کے نرخ بڑھ گئے
ISLAMABAD:
ملک میں مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ہفتے 1.03 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا جس میں ٹماٹر، مرغی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے نے اہم کردار ادا کیا۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے مطابق حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر 27 جون کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 1.03 اور سالانہ بنیادوں پر 5.66 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران 20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جن میں ٹماٹر، زندہ مرغی، انڈے، سگریٹ، دال مونگ، دال مسور، آٹا، اری 6 چاول، گندم، گیس چارجز، نہانے کا صابن، دال ماش، گائے کا گوشت، کیلے، تازہ دودھ، گھی، گڑ، بکرے کاگوشت، چینی اور پسی ہوئی سرخ مرچ شامل ہیں۔
7 اشیا کے نرخ کم ہوئے جن میں دال چنا، ڈیزل، ایل پی جی، پٹرول، پیاز، مٹی کاتیل اور لہسن شامل ہیں، اس کے علاوہ 26 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ بوجھ 12 ہزار تا 18 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں پر 1.09 فیصد پڑا جبکہ سب کم بوجھ 35 ہزار سے زیادہ ماہانہ آمدن والوں پر 0.95 فیصد پڑا۔
ملک میں مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ہفتے 1.03 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا جس میں ٹماٹر، مرغی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے نے اہم کردار ادا کیا۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کے مطابق حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر 27 جون کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 1.03 اور سالانہ بنیادوں پر 5.66 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران 20اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جن میں ٹماٹر، زندہ مرغی، انڈے، سگریٹ، دال مونگ، دال مسور، آٹا، اری 6 چاول، گندم، گیس چارجز، نہانے کا صابن، دال ماش، گائے کا گوشت، کیلے، تازہ دودھ، گھی، گڑ، بکرے کاگوشت، چینی اور پسی ہوئی سرخ مرچ شامل ہیں۔
7 اشیا کے نرخ کم ہوئے جن میں دال چنا، ڈیزل، ایل پی جی، پٹرول، پیاز، مٹی کاتیل اور لہسن شامل ہیں، اس کے علاوہ 26 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ بوجھ 12 ہزار تا 18 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں پر 1.09 فیصد پڑا جبکہ سب کم بوجھ 35 ہزار سے زیادہ ماہانہ آمدن والوں پر 0.95 فیصد پڑا۔