منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایئر ہوسٹس کے مقدمے کا چالان جمع
چالان میں اے این ایف کی ثمینہ،تفتیشی افسراور ڈائریکٹرکیمیکل سمیت 5گواہوں کا اندراج ،ملزم عمران اﷲ کی گرفتاری کا حکم
منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار پی آئی اے کی ایئرہوسٹس کے مقدمے کا چالان عدالت میں جمع کرادیا گیا ۔
چالان میں اے این ایف کے افسران سمیت 5گواہوں کا اندراج کیاگیا ہے، کیمیکل رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوسکی، پراسیکیوشن کی جانب سے ملزمہ کو چالان اور گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم نہیں ہوسکی، چالان سماعت کیلیے منظور کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق جمعے کو اے این ایف کے ایس ایچ او سلمان شوکت نے ملزمہ مایہ فخری کے خلاف مقدمے کا چالان انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ثنا اﷲ خان غوری کے روبرو پیش کیا تھا ۔
جبکہ جیل حکام نے ملزمہ مایہ فخری کو عدالت میں پیشی کیلیے بھیجا تھا اس موقع پر فاضل عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے مفرور ملزم عمران اﷲ خٹک کی گرفتاری کا حکم دیا ہے، سماعت کے موقع پر فاضل عدالت نے پراسیکیوشن کو مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم پراسیکیوشن کے مطابق انھوں نے نقول فراہم نہیں کی اور وہ آئندہ سماعت پر تمام نقول فراہم کریں گے، چالان میں اے این ایف کی ثمینہ ، تفتیشی افسراور ڈائریکٹر کیمیکل سمیت 5گواہوں کا اندارج کیا گیا ہے دوران تفتیش ملزمہ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پی آئی اے میں ایئرہوسٹس تھی اندورن و بیرون ملک کی فلائٹ میں ڈیوٹی سرانجام دیا کرتی تھی، اسلام آباد کی فلائٹ ہوتی تو وہ پی سی ہوٹل میں قیام کیا کرتی تھی ۔
جہاں اسکی ملاقات عمران اﷲ خٹک سے ہوئی تھی اور گہری دوستی ہوگئی تھی اس نے اسے منشیات اسمگل کرنے اور بھاری رقم دینے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ ایئر ہوسٹس تھی اور ایسا کام کرنا اس کے لیے مشکل نہیں تھا ،وہ لالچ میں آگئی تھی اس نے اسے دو پیکٹ جدہ لے جانے کیلیے دیے تھے اور وہ پیکٹ اسے سعودی عرب میں دینا تھے۔
جس کے عیوض اسے 50ہزارروپے ملنے تھے ،اسلام آباد سے وہ پیکٹ باآسانی کراچی لے آئی تھی اور 14جون کو اس کی ڈیوٹی جدہ کی فلائٹ میں لگائی گئی تھی،اس نے وہ دو پیکٹ کپڑوں میں چھپائے تھے تمام مراحل بآسانی طے کرلیے تھے لیکن فائنل سرچ کاونٹر پر اسے پکڑ لیا تھا ، ملزمہ نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیمیکل ڈائریکٹر سے انھیں تاحال رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے ،رپورٹ موصول ہونے کے بعد تفیش مکمل کرلی جائے گی۔
چالان میں اے این ایف کے افسران سمیت 5گواہوں کا اندراج کیاگیا ہے، کیمیکل رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوسکی، پراسیکیوشن کی جانب سے ملزمہ کو چالان اور گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم نہیں ہوسکی، چالان سماعت کیلیے منظور کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق جمعے کو اے این ایف کے ایس ایچ او سلمان شوکت نے ملزمہ مایہ فخری کے خلاف مقدمے کا چالان انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ثنا اﷲ خان غوری کے روبرو پیش کیا تھا ۔
جبکہ جیل حکام نے ملزمہ مایہ فخری کو عدالت میں پیشی کیلیے بھیجا تھا اس موقع پر فاضل عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے مفرور ملزم عمران اﷲ خٹک کی گرفتاری کا حکم دیا ہے، سماعت کے موقع پر فاضل عدالت نے پراسیکیوشن کو مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم پراسیکیوشن کے مطابق انھوں نے نقول فراہم نہیں کی اور وہ آئندہ سماعت پر تمام نقول فراہم کریں گے، چالان میں اے این ایف کی ثمینہ ، تفتیشی افسراور ڈائریکٹر کیمیکل سمیت 5گواہوں کا اندارج کیا گیا ہے دوران تفتیش ملزمہ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پی آئی اے میں ایئرہوسٹس تھی اندورن و بیرون ملک کی فلائٹ میں ڈیوٹی سرانجام دیا کرتی تھی، اسلام آباد کی فلائٹ ہوتی تو وہ پی سی ہوٹل میں قیام کیا کرتی تھی ۔
جہاں اسکی ملاقات عمران اﷲ خٹک سے ہوئی تھی اور گہری دوستی ہوگئی تھی اس نے اسے منشیات اسمگل کرنے اور بھاری رقم دینے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ ایئر ہوسٹس تھی اور ایسا کام کرنا اس کے لیے مشکل نہیں تھا ،وہ لالچ میں آگئی تھی اس نے اسے دو پیکٹ جدہ لے جانے کیلیے دیے تھے اور وہ پیکٹ اسے سعودی عرب میں دینا تھے۔
جس کے عیوض اسے 50ہزارروپے ملنے تھے ،اسلام آباد سے وہ پیکٹ باآسانی کراچی لے آئی تھی اور 14جون کو اس کی ڈیوٹی جدہ کی فلائٹ میں لگائی گئی تھی،اس نے وہ دو پیکٹ کپڑوں میں چھپائے تھے تمام مراحل بآسانی طے کرلیے تھے لیکن فائنل سرچ کاونٹر پر اسے پکڑ لیا تھا ، ملزمہ نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیمیکل ڈائریکٹر سے انھیں تاحال رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے ،رپورٹ موصول ہونے کے بعد تفیش مکمل کرلی جائے گی۔