مصباح نے دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ کو دونوں ٹیموں میں فرق قرار دے دیا
یاسر شاہ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے اعصاب پر سوار ہوچکے، مصباح الحق
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ کو دونوں ٹیموں میں فرق قرار دے دیا۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور میں تقریب کے دوران مصباح نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ کی شاندار بولنگ نے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ کردیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے اعصاب پر وہ سوار ہوچکے۔ اس نفسیاتی برتری کا فائدہ اگلے ٹیسٹ میں بھی ہوگا۔ بہت دیر بعد کسی لیگ اسپنر کی اتنی عمدہ بولنگ دیکھنے کا موقع ملا۔ خود یاسر شاہ کے لئے ایسی پرفارمنس بہت ضروری تھی۔
مصباح الحق نے کہا کہ یاسر کے ساتھ بابر اعظم اور حارث سہیل نے بھی بہت زبردست کھیل پیش کیا۔ بابر اور حارث کی اچھی بات یہ لگی کہ وہ اپنی اننگز کو بڑھانے پر فوکس کرتے رہے۔ اس طرح کی اننگز کھیلی جائیں گی تب ہی ٹیسٹ میچز جیتیں گے۔ ان دونوں کے ساتھ ٹیم کے دوسرے بلے بازوں کو ففٹی کو سنچری میں بدلنے کی عادت ڈالنا ہوگی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ وکٹ پر کھڑے رہنے کے ساتھ کوشش کی جائے کہ اگر کوئی بلے باز تیس چالیس رنز بناتا ہے تو پھر اس کو سنچری میں بدلے۔ بڑی شراکت نہ بنانے کی خامی دور کرنا ہوگی۔ اس شعبے میں بہتری سے نہ صرف حریف بولرز پر دباو پڑتا ہے بلکہ اپنی ٹیم کی پوزیشن بھی مستحکم ہوتی ہے۔ پاکستانی بیٹسمینوں کو اس میں بہتری لانے پر توجہ دینا ہوگی۔
مصباح الحق نے کہا کہ قومی کھلاڑیوں کو ٹیسٹ میچز جیتنا ہیں تو وکٹ پر قیام اور لمبی اننگز کو عادت بنانا ہوگا۔ پاکستانی ٹیم کو پہلا ٹیسٹ بھی جیتنا چاہیے تھا۔ سیریز میں بھی قومی ٹیم کی کامیابی کے روشن امکانات ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور میں تقریب کے دوران مصباح نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ کی شاندار بولنگ نے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ کردیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے اعصاب پر وہ سوار ہوچکے۔ اس نفسیاتی برتری کا فائدہ اگلے ٹیسٹ میں بھی ہوگا۔ بہت دیر بعد کسی لیگ اسپنر کی اتنی عمدہ بولنگ دیکھنے کا موقع ملا۔ خود یاسر شاہ کے لئے ایسی پرفارمنس بہت ضروری تھی۔
مصباح الحق نے کہا کہ یاسر کے ساتھ بابر اعظم اور حارث سہیل نے بھی بہت زبردست کھیل پیش کیا۔ بابر اور حارث کی اچھی بات یہ لگی کہ وہ اپنی اننگز کو بڑھانے پر فوکس کرتے رہے۔ اس طرح کی اننگز کھیلی جائیں گی تب ہی ٹیسٹ میچز جیتیں گے۔ ان دونوں کے ساتھ ٹیم کے دوسرے بلے بازوں کو ففٹی کو سنچری میں بدلنے کی عادت ڈالنا ہوگی۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ وکٹ پر کھڑے رہنے کے ساتھ کوشش کی جائے کہ اگر کوئی بلے باز تیس چالیس رنز بناتا ہے تو پھر اس کو سنچری میں بدلے۔ بڑی شراکت نہ بنانے کی خامی دور کرنا ہوگی۔ اس شعبے میں بہتری سے نہ صرف حریف بولرز پر دباو پڑتا ہے بلکہ اپنی ٹیم کی پوزیشن بھی مستحکم ہوتی ہے۔ پاکستانی بیٹسمینوں کو اس میں بہتری لانے پر توجہ دینا ہوگی۔
مصباح الحق نے کہا کہ قومی کھلاڑیوں کو ٹیسٹ میچز جیتنا ہیں تو وکٹ پر قیام اور لمبی اننگز کو عادت بنانا ہوگا۔ پاکستانی ٹیم کو پہلا ٹیسٹ بھی جیتنا چاہیے تھا۔ سیریز میں بھی قومی ٹیم کی کامیابی کے روشن امکانات ہیں۔