مکان کا چھجہ گرنے سے جاں بحق ماں بیٹی سپرد خاک شوہر سمیت زخمی 2 افراد زیر علاج

حسن بہار دل کی مریضہ تھی جو گرمی کے باعث صحن میں باہر چار پائی پر سوئی ہوئی تھی


Sajid Rauf June 29, 2013
حسن بہار کی یاد گار تصویر ۔ فوٹو : ایکسپریس

بلوچ کالونی میں مخدوش مکان کا چھجہ گرنے سے جاں بحق ماں بیٹی کو آہوں اور سسکیوں میں ڈیفنس قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شپ بلوچ کالونی کی حدود جونیجو ٹاؤن کے کمپاؤنڈ میں مخدوش مکان کی چھت گر گئی تھی جس کے ملبے تلے دب کر 2 سالہ معصوم بچی منیبہ اور اس کی والدہ 32 سالہ حسن بہار جاں بحق جبکہ شوہر جہانزیب سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے تھے جو اسپتال میں زیر علاج ہیں، واقعے میں جاں بحق ہونے والی ماں بیٹی کی نماز جنازہ گزشتہ روز گھر کے قریب واقع جامع مسجد رحمانیہ میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں متوفیان کے اہلخانہ اورعلاقہ مکین بڑی تعداد میں شریک ہوئے،متوفیہ حسن بہار کے معصوم بچے اپنی والدہ اور چھوٹی بہن کی میتوں سے لپٹ کر روتے رہے۔



بعد ازاں میتوں کو ڈیفنس قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا،متوفیہ حسن بہار کی بڑی بیٹی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کی والدہ کا 15روز قبل دل کا آپریشن ہوا تھا اور مکان کے کمرے میں گرمی کی وجہ سے والدہ برآمد ے میں سوتی تھیں اور حسب معمول واقعے کے روز بھی ایسا ہی ہوا انھوں نے بتایا کہ واقعے سے قبل تمام بہن بھائی کمرے میں سورہے تھے کہ اچانک زور دار آواز سنائی دی جس سے گھبرا کر سب اٹھ گئے اور دیکھا کہ کمرے کے باہر برآمدے کی چھت ابو، امی اور چھوٹی بہن کے اوپر گر پڑی ہے یہ دیکھ ہم رونے لگے جس کے بعد پڑوسی آگئے اور والدین اور چھوٹی بہن کو ملبے سے نکال کر اسپتال پہنچایا۔

متوفیہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ 6 بچوں کی ماں تھی،چھت گرنے کے واقعہ میں زخمی ہونیوالے جہانزیب کے بارے میں اہل خانہ نے بتایا کہ مضروب طارق روڈ پر ایک آفس میں پیون کی ملازمت کرتا ہے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ یہ پوری جگہ جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا اس پورے کمپاؤنڈ میں 4 خاندان رہتے ہیں اور مضروب اس جگہ کی چوکیداری بھی کرتا تھا اور اسی لیے اس کی رہائش بھی اس کمپاؤنڈ میں ہی تھی، مذکورہ کمپاؤنڈ کے دیگر مکانات بھی مخدوش ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |