بنگلہ دیش لیگغیرملکی پلیئرزکے معاوضے کم کرنے کا مطالبہ

ڈھائی لاکھ ڈالر کی حد مقرر اور ملکی پلیئرز کا آئیکون اسٹیٹس ختم کرنے کی تجویز


Sports Desk August 19, 2012
ڈھائی لاکھ ڈالر کی حد مقرر اور ملکی پلیئرز کا آئیکون اسٹیٹس ختم کرنے کی تجویز (فوٹو : فائل)

SWAT: بنگلہ دیشی لیگ کی فرنچائزز نے غیرملکی پلیئرز کے معاوضے کم کرنے کا مطالبہ کردیا، زیادہ سے زیادہ ڈھائی لاکھ ڈالر کی حد مقرر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے،بورڈ سے کہا گیا کہ نام نہاد ٹائیگرز کاآئیکون اسٹیٹس بھی ختم کیا جائے۔ بی پی ایل کے ابتدائی ایڈیشن میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام 6 فرنچائزز میں ایک، ایک مقامی آئیکون پلیئر شامل ہوگا اور نیلامی میں جس مقامی پلیئر کی سب سے زیادہ بولی لگے گی اس سے پانچ فیصد زیادہ معاوضہ آئیکون پلیئر کو دیا جائے گا۔

اس لیے جب کھلاڑیوں کی نیلامی میں کھلنا رائیل بنگال نے ناصر حسین کیلیے سب سے زیادہ دو لاکھ ڈالر ادا کیے تو آئیکون پلیئرز کا معاوضہ خود بخود 2 لاکھ 10 ہزار ڈالر مقرر ہوگیا، سلہٹ رائلز نے شروع ہی آئیکون والی شرط کی مخالفت کی تھی، اس کا کہنا تھا کہ ان کے آئیکون پلیئر الوک کپالی اس رقم کے مستحق نہیں ہیں۔ چٹاگانگ کے آئیکون پلیئر تمیم اقبال نے صرف دو میچز کھیلے جس میں8 رنز بنائے، پورے ایونٹ میں کوئی بھی آئیکون پلیئر اپنے اسٹیٹس پر پورا نہیں اترا، بارسیل برنر نے تو شہریار نفیس کو خراب فارم پر ٹیم سے ہی ڈراپ کردیا، ڈھاکا گلیڈی ایٹر نے مشرفی مرتضیٰ کو صرف 45 ہزار ڈالر میں خریدا چونکہ وہ انجری سے واپس آئے تھے اس لیے ان کو آئیکون اسٹیٹس نہیں دیا گیا مگر انھوں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب فرنچائزز نے غیرملکی پلیئرز کی خریداری میں بھی زیادہ سے زیادہ ڈھائی لاکھ ڈالر کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

گلیڈی ایٹر نے گذشتہ سیزن میں شاہد آفریدی کو ساڑھے سات لاکھ ڈالر جبکہ برنرز نے کرس گیل کو 551000 ڈالر میں خریدا تھا،آفریدی صرف ایک میچ کھیل پائے جبکہ گیل ایونٹ کے درمیان میں ہی انجری کا شکار ہوگئے تھے۔ فرنچائزز نے دلیل پیش کی کہ آسٹریلیا کے بگ باش ایونٹ میں بھی زیادہ سے زیادہ ڈھائی لاکھ ڈالر کی حد مقرر ہے۔ بی پی ایل گورننگ کونسل کے چیئرمین غازی اشرف کا کہنا ہے کہ ہمیں تجاویز موصول ہوچکیں جن کا کونسل کے اجلاس میں جائزہ لینے کے بعد سفارشات منظوری کیلیے بورڈ کو بھجوائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں