وزیراعظم 4 جولائی کو پہلے غیرملکی دورے پرچین جائیں گے
وزیراعظم چینی قیادت کے ساتھ چین کے کاروباری اورمالیاتی شعبوں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
GILGIT:
وزیراعظم محمد نوازشریف چینی وزیراعظم لی کی چیانگ کی دعوت پر 4سے 8جولائی تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔
وزیراعظم کامنصب سنبھالنے کے بعد ان کایہ پہلا غیرملکی دورہ ہے جس کے دوران اعلیٰ سطح کاایک وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے جمعے کو جاری اپنے بیان میں کہاکہ گزشتہ ماہ چینی وزیر اعظم کے دورے کے فوراًبعد ہونے والایہ دورہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں پائے جانے والی قربت اور گرم جوشی کی عکاسی کرتاہے۔ ترجمان کے مطابق اس دورے کی تیاری کے سلسلے میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس نے 24سے 26جون تک چین کادورہ کیاجس کے دوران مختلف تجاویز اوراقدامات پرغور کیاگیا۔ وزیراعظم نوازشریف کے چینی قیادت کے ساتھ باضابطہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کی مصروفیات میں چین کے کاروباری اورمالیاتی شعبوںکے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتیںاور میڈیاکو انٹرویو اوربڑے صنعتی مراکز اورخصوصی اقتصادی زونزکا دورہ بھی شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان روایتی، قریبی، خوشگوار، دوستانہ تعلقات تعاون، مشترکہ اصولوںاور مشترکہ مفادات پرمبنی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ حالیہ برسوں میںدونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میںاضافہ ہواہے۔ دونوںممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدہ 2008ء سے فعال ہے جبکہ دوطرفہ تجارت کا حجم گزشتہ برس 12ارب ڈالرسے تجاوز کرگیا۔ 120سے زائدچینی کمپنیاں پاکستان میںکاروبار کررہی ہیں اور2012میں چینی سرمایہ کاری2ارب ڈالرتک پہنچ گئی۔ ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم کے دورے سے پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری مزیدبڑھانے میں مددملے گی۔
وزیراعظم محمد نوازشریف چینی وزیراعظم لی کی چیانگ کی دعوت پر 4سے 8جولائی تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔
وزیراعظم کامنصب سنبھالنے کے بعد ان کایہ پہلا غیرملکی دورہ ہے جس کے دوران اعلیٰ سطح کاایک وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔ دفترخارجہ کے ترجمان نے جمعے کو جاری اپنے بیان میں کہاکہ گزشتہ ماہ چینی وزیر اعظم کے دورے کے فوراًبعد ہونے والایہ دورہ پاکستان اور چین کے تعلقات میں پائے جانے والی قربت اور گرم جوشی کی عکاسی کرتاہے۔ ترجمان کے مطابق اس دورے کی تیاری کے سلسلے میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس نے 24سے 26جون تک چین کادورہ کیاجس کے دوران مختلف تجاویز اوراقدامات پرغور کیاگیا۔ وزیراعظم نوازشریف کے چینی قیادت کے ساتھ باضابطہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ان کی مصروفیات میں چین کے کاروباری اورمالیاتی شعبوںکے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتیںاور میڈیاکو انٹرویو اوربڑے صنعتی مراکز اورخصوصی اقتصادی زونزکا دورہ بھی شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان روایتی، قریبی، خوشگوار، دوستانہ تعلقات تعاون، مشترکہ اصولوںاور مشترکہ مفادات پرمبنی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ حالیہ برسوں میںدونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میںاضافہ ہواہے۔ دونوںممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدہ 2008ء سے فعال ہے جبکہ دوطرفہ تجارت کا حجم گزشتہ برس 12ارب ڈالرسے تجاوز کرگیا۔ 120سے زائدچینی کمپنیاں پاکستان میںکاروبار کررہی ہیں اور2012میں چینی سرمایہ کاری2ارب ڈالرتک پہنچ گئی۔ ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم کے دورے سے پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری مزیدبڑھانے میں مددملے گی۔