ریاست مدینہ میں سود نہیں ہوگا بلاسود بینکاری بڑھائیں گے وزیر مذہبی امور

اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی چاہتے ہیں، نور الحق قادری، ریاست مدینہ کیلیے کونسل کا بنیادی کردار ہو گا، علی محمد خان

کونسل کے اجلاس میں کسی کو واجب القتل قرار دینے یا کافر کہنے کی سزا مزید سخت کرنے پر اتفاق ہوا ہے، چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیربرائے مذہبی امور پیرنورالحق قادری نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ میں سود نہیں ہوگا، ہم پہلے بلاسودبینکاری کوفروغ دیں گے جس کے بعد سود کے خاتمے کی طرف بڑھیں گے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد وزیرمملکت پارلیمانی امور علی محمد خان اورچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امورنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی لی جائے، حکومت اسلامی نظریاتی کونسل کوموثرانداز میں فعال کرنا چاہتی ہے۔

وزیرمذہبی امورنے کہاکہ مدینہ منورہ کی ریاست کے طرز پر جو تصور وزیراعظم عمران خان دیکھ رہے ہیں اس ریاست کے قیام کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل ہوناچاہیے۔ انھوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ وزارت مذہبی امور،وزارت تعلیم،وزارت داخلہ، وزارت پارلیمانی اموراوروزارت قانون وانصاف مسلسل نظریاتی کونسل سے رابطے میں رہیں تاکہ پاکستان کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے اسکالرزسے رہنمائی حاصل کی جاسکے۔


وزیرمملکت پارلیمانی امورعلی محمدخان نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان باربارکہہ چکے ہیںکہ ریاست مدینہ کے طرز پر پاکستان بنانا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں قرآن وحدیث کے مطابق فیصلے ہوسکیں،اس مقصد کے لیے بنیادی کرداراسلامی نظریاتی کونسل کا ہوگا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کودرپیش چیلنجز پر سیرحاصل گفتگوکی گئی، اجلاس میں اس بات پرتمام علما نے اتفاق کیاکہ کسی کو واجب القتل قرار دینا یا کسی کو کافرکہنا کسی فردیاگروہ کاکام نہیں اوراس حوالے سے تعزیرات پاکستان میں جو سزا ہے اسے مزید سخت کیاجائے گا۔

ادھروفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق قادری نے سکھ رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی گورودوارہ کرتار پور صاحب آمد باعث فخر ہے، وزیراعظم کے کرتار پورراہداری کھولنے کے اعلان پر پوری سکھ قوم پرمسرت ہے، وزیراعظم نے بھارت سمیت دنیا بھرکوپیغام دیا ہے کہ پاکستان اور مسلمان امن پسندہیں۔

 
Load Next Story