پھانسی کی معطلی کے حکم کی مدت آج مکمل ہوجائے گی وفاق

سزاپرعمل کی پالیسی پرنظرثانی کررہے ہیں،سندھ ہائیکورٹ میں موقف ،پولیس نے مہلت مانگ لی


Staff Reporter June 29, 2013
سزاپرعمل کی پالیسی پرنظرثانی کررہے ہیں،سندھ ہائیکورٹ میں موقف ،پولیس نے مہلت مانگ لی. فوٹو: فائل

وفاقی حکومت پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کے متعلق موجودہ پالیسی پرنظرثانی کررہی ہے،اس وقت پھانسی کی سزاپرعملدرآمد صدر مملکت کے حکم کی وجہ سے معطل ہے تاہم اس حکم کی مدت 30جون کومکمل ہوجائیگی، یہ بات وفاق نے جمعے کو سندھ ہائیکورٹ میں بتائی۔

جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے وکلا کی ٹارگٹ کلنگ اور امن وامان سے متعلق سندھ ہائیکورٹ بار کی درخواست کی سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاق کی جانب سے جواب داخل کیا،جواب میں کہا گیا ہے کہ صدرمملکت کے پاس سزائے موت کے قیدیوں کی رحم کی اپیل مستردکرنے کااختیارہے،صدر مملکت نے ایک حکم کے ذریعے سزائے موت کے قیدیوں کی سزائوں پر عمل درآمد روک رکھاہے، وزارت داخلہ نے بتایا کہ امن و امان اور جاں بحق افراد کے معاوضوں کی ادائیگی صوبائی معاملہ ہے تاہم وفاق اس سلسلے میں اپنا بھرپورکردار ادا کرے گا، رینجرز اوردیگر قانون نافذکرنے والے ادارے کراچی میں وکلا اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ہیں۔



رینجرزکو چوکنارہنے اور کراچی میں امن کے قیام، شرپسندوں کے خلاف بھرپورکارروائی کی ہدایت کی گئی ہے اوراس حوالے سے باقاعدگی سے اجلاس منعقد ہوتے ہیں،وزارت داخلہ کی جانب سے بتایاگیا کہ سندھ ہائیکورٹ بار کے ممبرزکومطلوبہ سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے ڈی جی رینجرز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں، محکمہ پولیس کی جانب سے کمنٹس داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی گئی اور بینچ نے سماعت 4جولائی کے لیے ملتوی کردی،سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر مصطفیٰ لاکھانی نے درخواست میں صوبائی حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی میں وکلا سمیت دیگر طبقات اور عام شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں،امن وامان کی مجموعی صورت حال انتہائی مخدوش ہے جبکہ 2007سے اب تک 40سے زائد وکلا کو قتل کیا جاچکا ہے۔

قانون نافذکرنے والے کسی ادارے کا اہلکار قتل کردیا جائے تو اس کے اہل خانہ اور ورثا کومعاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے جبکہ قتل ہونے والے وکلا دربدر بھٹکتے رہتے ہیں،عدالتوں کی جانب سے مجرموں کو سزاسنائی جاتی ہے مگر حکومت ان سزائوں پر عمل درآمد سے گریز کرتی ہے،سزائے موت پانے والے قیدیوں کوپھانسی نہ دینے سے دہشت گردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں،درخواست میں استدعا کی گی ہے کہ شہریوں بالخصوص وکلا کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اورشہر میں قیام امن کے لیے اقدامات کا حکم دیاجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |