کوچ مکی آرتھر پاکستانی پیس بیٹری کے ہتھیاروں سے مطمئن

ایک سے بڑھ کر ایک بولر موجود ہے،وہاب ریاض کیلیے بھی دروازے بند نہیں ہوئے، ہیڈ کوچ

ٹیم میں واپسی کے لیے کیا کرنا ہوگا محمد عامر بخوبی جانتے ہیں،مکی آرتھر۔ فوٹو: فائل

کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ وہ پاکستانی پیس بیٹری کے ہتھیاروں سے مطمئن ہیں۔

برطانوی ویب سائٹ ''پاک پیشن'' کو انٹرویومیں مکی آرتھر نے کہا کہ ہمارے پاس پیس بیٹری کو تقویت دینے کیلیے ایک سے بڑھ کر ایک بولر موجود ہے،محمد عباس نے ابھی تک غیر معمولی کارکردگی دکھائی،جنوبی افریقی کنڈیشنز میں ان کی کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا،حسن علی، جنید خان، فہیم اشرف،عثمان خان شنواری اور شاہین شاہ آفریدی جیسے بولرز کی موجودگی میں ہمارے لیے پلیئنگ الیون کی پیس بیٹری کا انتخاب مشکل ہوجاتا ہے،دستیاب ٹیلنٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ محمد عامر اور وہاب ریاض جیسے پیسرز بھی موقع ملنے کے منتظر ہیں۔


ہیڈ کوچ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کو ایک پلان دیا تھا،ہم پیسر کی ویڈیوز دیکھتے رہتے ہیں،ڈومیسٹک کوچ سے بات بھی ہوتی ہے،وہ بڑے میچز کے کھلاڑی اور بہتر جانتے ہیں کہ ٹیم میں واپسی کیلیے انھیں کیا کرنا ہوگا،اگر عامرکی سوئنگ اور وکٹیں حاصل کرنے کی بھوک واپس آگئی تو امید ہے کہ وہ اسکواڈ میں آ جائینگے۔ انھوں نے کہا کہ وہاب کیلیے دروازے بند نہیں ہوئے، مستقبل میں وہ قومی ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

مکی آرتھر نے کہا کہ بابر اعظم ٹیسٹ مزاج میں بھی خود کو ڈھالتے جا رہے ہیں، انھیں طویل عرصے تک پاکستان کیلیے کھیلنا ہے،محمد حفیظ کا کم بیک اچھا رہا، انھوں نے تینوں فارمیٹ کے میچز میں چند اہم اننگز کھیلی ہیں،ان کے ساتھ اظہر ،امام الحق اور فخرکی صورت میں ٹاپ آرڈر کیلیے قابل بھروسہ بیٹسمین موجود ہیں،ہم صورتحال کے مطابق بیٹنگ لائن تشکیل دے سکتے ہیں۔

کوچ نے کہا کہ شاداب خان گروئن انجری کا شکار رہے، ہم دورئہ جنوبی افریقہ سے قبل ہم انھیں فٹ اور فارم میں دیکھنا چاہتے ہیں، اسی لیے آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
Load Next Story