کراچی چیمبر کا پاکستان ونیپال میں زرعی تجارت بڑھانے پر زور

فضائی رابطے اوروفود کے تبادلے بھی تجارت کے فروغ کاباعث ہو سکتے ہیں، شمیم فرپو


Business Reporter June 30, 2013
نیپالی سفیر کے دورہ کراچی چیمبر پر گفتگو، بھرت راج نے سیاحت میں تعاون کی پیشکش کی۔ فوٹو: فائل

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر شمیم احمد فرپو نے پاکستان اور نیپال کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے زرعی اجناس میں تجارت بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی تجارت میں توسیع کے لیے زراعت کا شعبہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

پاکستان اور نیپال کے درمیان براہ راست فضائی رابطے، تجارتی وفود کے تبادلے اور ایک دوسرے کے ممالک میں ڈسپلے سینٹرز کا قیام بھی دوطرفہ تجارت کے فروغ کا باعث ہوسکتا ہے، دونوں ممالک کیلیے یہ اقدامات یقینی طور پر سود مند ثابت ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے پاکستان میں تعینات نیپال کے سفیر بھرت راج پایوڈیال کے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے نیپالی سفیر کی توجہ دوطرفہ تجارت کیلیے پرکشش شعبوں بالخصوص زراعت کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون سے زرعی اجناس کی تجارت کو بڑھانے کے مزید مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔



نیپالی سفیر نے پاکستان اور نیپال کے درمیان تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کے لیے کے سی سی آئی سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں تاہم تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے تجارتی وسرمایہ کاری وفود کے تبادلے اور نمائشوں کا انعقاد اہمیت کا حامل ہے، زراعت اور سیاحت دو اہم شعبے ہیں جس میں دونوں ممالک باہمی اشتراک کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا حبیب بینک ایک نیپالی بینک کا اہم شیئر ہولڈر بھی ہے، پاکستان اور نیپال سارک کے ممبر ہونے کی وجہ سے سافٹا معاہدے کے تحت تجارت کرتے ہیں، اگر سافٹا معاہدہ فعال ہو جائے توتمام سارک ممالک کو اس کا معاشی فائدہ پہنچے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں