کشمیری اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں ترجمان دفتر خارجہ
مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے مطابق ہونا ہے، ڈاکٹر فیصل
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کشمیری اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی مرضی و منشاء کے مطابق ہونا ہے۔
اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی قانون انڈیا کو کشمیریوں پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دیتا، پاکستان برٹش کشمیر گروپ کی رپورٹ کو سراہتا ہے، برطانوی کشمیر گروپ کی رپورٹ نے کشمیر میں جاری مظالم کو سامنے لایا ، رپورٹس میں بھارتی مظالم کا تفصیل سے ذکر ہے جب کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بھی کشمیر میں مظالم کی تصدیق کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیری اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں کم ووٹر ٹرن آؤٹ ثابت کرتا ہے کہ وہاں کے لوگ بھارت سے کتنا تنگ ہیں، کسی ملک کے لیے ممکن نہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک کے لاکھوں لوگوں کو باہرنکلنے پر مجبور کرے تاہم ایسا صرف اس طرح ممکن ہے کہ کسی ملک کے لوگ خود احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے مطابق ہونا ہے اور پاکستان بھی سفارتکاری کے زریعے مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے لیکن لگتا یہ ہے کہ انڈیا کو ابھی تک اپنی غلطیوں کا ادراک نہیں ہوا۔
اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی قانون انڈیا کو کشمیریوں پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دیتا، پاکستان برٹش کشمیر گروپ کی رپورٹ کو سراہتا ہے، برطانوی کشمیر گروپ کی رپورٹ نے کشمیر میں جاری مظالم کو سامنے لایا ، رپورٹس میں بھارتی مظالم کا تفصیل سے ذکر ہے جب کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بھی کشمیر میں مظالم کی تصدیق کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیری اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں کم ووٹر ٹرن آؤٹ ثابت کرتا ہے کہ وہاں کے لوگ بھارت سے کتنا تنگ ہیں، کسی ملک کے لیے ممکن نہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک کے لاکھوں لوگوں کو باہرنکلنے پر مجبور کرے تاہم ایسا صرف اس طرح ممکن ہے کہ کسی ملک کے لوگ خود احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے مطابق ہونا ہے اور پاکستان بھی سفارتکاری کے زریعے مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے لیکن لگتا یہ ہے کہ انڈیا کو ابھی تک اپنی غلطیوں کا ادراک نہیں ہوا۔