صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فروخت محدود پیمانے پر بڑھ گئی

ہفتہ کو قیمت47500 روپے تولہ ہوگئی،قیمت میں تیزی عارضی ہے،عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کےبعد قیمت نیچے آئیگی،تجزیہ کار


Ehtisham Mufti June 30, 2013
صرف شادیوں والے گھرانے سونے کی خریداری کررہے ہیں،سونے کے پرانے بیوپاری پریشانی کا شکار،زیورات کے نگینوں کی مانگ میں اضافہ. فوٹو: فائل

مقامی صرافہ مارکیٹوں میںسونے کی قیمت میں ہونے والی کمی کے بعد زیورات کی خریداری محدود پیمانے پر بڑھ گئی۔

تاہم سونے کی خریداری میں وہ لوگ دلچسپی دکھارہے ہیں جن کے گھروں میں شادی بیاہ کی تقریبات رمضان کے بعد منعقد ہونگی،ہفتے کو بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت36 ڈالر کے اضافے سے1236 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے جسکے سبب مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت950 روپے کے اضافے سے47500 روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت814 روپے کے اضافے سے40714 روپے ہوگئی،عالمی ومقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق صرافہ بازار کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تیزی عارضی نوعیت کی ہے۔

عالمی سطح پر اس قیمتی دھات کی قیمت کو یکدم نیچے نہیں گرایا جاسکتا بلکہ بلین مارکیٹ میں طویل عرصے تک اتارچڑھائو جاری رہے گا اور سونے کی قیمت وقفے وقفے سے نیچے لائی جائے گی،معلومات کے جدید دور میں اب ہر شخص عالمی اور مقامی مارکیٹ کے رجحانات سے واقف ہے، تبھی سونے کی قیمت گرتے ہی گاہک بھی خریداری سے گریز کررہے ہیں یہ عمل سونے کے پرانے بیوپاریوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہا ہے، فی الوقت وہی گاہک سونا خریدرہے ہیں جنھیں زیورات کی ضرورت ہے۔



جبکہ تین ماہ بعد یا اس سے زائد عرصے بعد شادی بیاہ کی تقریبات منعقد کرنے والے گھرانے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں اور انھیں یقین ہے کہ سونے کی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہوگی،سونے کے زیورات کی فروخت میں محدود اضافے سے نگینوں کی مانگ بڑھ گئی ہے وہیں سونے کے برعکس درآمدہ نگینوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے،قیمتی نگینوں کے ایک درآمدکنندہ نے بتایا کہ زیورات میں مانک، پنا اور نیلا کا استعمال زیادہ ہے جسکی وجہ سے ان تین اقسام کے نگینوں کی مقامی مارکیٹ میں مانگ بڑھی ہے، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے اثرات نگینوں کی درآمدی لاگت پر بھی مرتب ہوئے ہیں جسکی وجہ سے نگینوں کی درآمدی لاگت 2 فیصد بڑھ گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں