حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2،2 روپے کی کمی کررہے ہیں، وفاقی وزیرخزانہ

نئی قیمتوں کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا، اسد عمر

وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آج تفصیل سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر بات کرنا چاہتا ہوں، ہم نے پیٹرولیم لیوی اور ٹیکس میں کمی کی، (ن) لیگ کے دور حکومت میں پیٹرول پر 15 فیصد ٹیکس تھا لیکن ہم نے مئی کے مہینے میں پیٹرول پر جی ایس ٹی 15 فیصد سے کم کرکے ساڑھے 4 فیصد کیا، ڈیزل پر لیوی ڈیوٹی 8 سے کم کرکے 6.51 روپے کی۔

اسد عمر نے کہا کہ نئی حکومت آئی تو اگست کے آخر میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں لیکن اکتوبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا تھا، اکتوبر میں جتنی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں، حکومت نے اس کے مقابلے میں آدھی قیمت بڑھائی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت کا تعین اس وقت ہوتا ہے جب جہاز بندرگاہ سے نکلتا ہے، نومبر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوئی لہذا ہم نے بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔


وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2،2 روپے کی کمی کررہے ہیں، مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 3 روپے فی لیٹر کمی کا فیصلہ کیا، اس کمی کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا جب کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پیٹرول پرسیلز ٹیکس 8 فیصد ہوگیا، کوشش ہوتی ہے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔

ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر پر بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ڈالر کا معاملہ طلب اور رسد سے جڑا ہوا ہے، ڈالر کی طلب زیادہ اور دستیاب کم ہے، مصنوعی طریقے سے روپے کی قدر زیادہ اور ڈالر کی کم رکھی جاتی تھی جب کہ قرضے روپے کی قدر برقرار رکھنے کیلیے استعمال کیے گئے، روپے کی قدر میں کمی کا منفی اثر ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے لیکن صحیح سمت نظر آنا شروع ہوگئی ہے، ہم نے اپنا روزگار ایکسپورٹ کردیا، اس کا نقصان ہماری انڈسٹری کو ہوا، پچھلے 4 سال میں ایکسپورٹ انڈسٹریز بند ہوئی ہیں لیکن اب ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے، مختلف ممالک سے بڑی بڑی سرمایہ کاری بھی جلد نظر آئے گی جب کہ ایکسپورٹ بڑھانے، امپورٹ کم کرنے اورہنڈی کے خلاف کریک ڈاؤن کا مثبت اثر نظر آرہا ہے۔
Load Next Story