مانیٹری پالیسی کا اعلان شرح سود 10 فیصد ہوگئی
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہورہا ہے لیکن معاشی استحکام کیلیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ 2ماہ کے لیے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کا اضافہ کردیا۔
مرکزی بینک نے دوماہ کے لیے شرح سود 10فیصد مقرر کی گئی ہے۔ مالیاتی پالیسی میں کہا گیا ہے مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔
پالیسی کے مطابق روپے کی قدر میں کمی طلب اور رسد کو ظاہر کررہی ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہورہا ہے لیکن معیشت میں استحکام کیلئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
مرکزی بینک کی جاری کردہ مالیاتی پالیسی کے مطابق ستمبر 2018 میں زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے جاری ہونیوالے معاشی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ استحکام کے حالیہ اقدامات کے مثبت اثرات بتدریج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
خاص طور پر جاری کھاتے کے خسارے میں بہتری کے کچھ ابتدائی آثار دکھائی دینے لگے ہیں تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، بلند مالیاتی خسارے اور زرِ مبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو درپیش قلیل مدت دشواریاں برقرار رہیں۔ اس تشویش کی عکاسی اعتمادِ صارف اور کاروبار کے حالیہ سرویز کے نتائج سے بھی ہوتی ہے۔
مرکزی بینک نے دوماہ کے لیے شرح سود 10فیصد مقرر کی گئی ہے۔ مالیاتی پالیسی میں کہا گیا ہے مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔
پالیسی کے مطابق روپے کی قدر میں کمی طلب اور رسد کو ظاہر کررہی ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہورہا ہے لیکن معیشت میں استحکام کیلئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
مرکزی بینک کی جاری کردہ مالیاتی پالیسی کے مطابق ستمبر 2018 میں زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے جاری ہونیوالے معاشی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ استحکام کے حالیہ اقدامات کے مثبت اثرات بتدریج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
خاص طور پر جاری کھاتے کے خسارے میں بہتری کے کچھ ابتدائی آثار دکھائی دینے لگے ہیں تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، بلند مالیاتی خسارے اور زرِ مبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو درپیش قلیل مدت دشواریاں برقرار رہیں۔ اس تشویش کی عکاسی اعتمادِ صارف اور کاروبار کے حالیہ سرویز کے نتائج سے بھی ہوتی ہے۔