بائیکو پٹرولیم کومشکل حالات کے باجود17ارب کا منافع
کمپنی کی مجموعی فروخت میں 61 فیصد اضافہ، مجموعی آمدن 71 فیصدبڑھ گئی
پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کمپنی، بائیکو پٹرولیم پاکستان لمیٹڈ (بی پی پی ایل) نے 30 ستمبر 2018 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا جس کے مطابق کمپنی کی مجموعی فروخت میں 61 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کی اِسی سہ ماہی کے 41.4 بلین روپے کے مقابلے میں 66.4 بلین روپے کا اضافہ ہے۔
بائیکو پٹرولیم نے 2018 کی پہلی سہ ماہی میں 1.7 بلین روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا۔ آپریٹنگ منافع گزشتہ سال کی سہ ماہی کے 1.9 بلین کے مقابلے میں 1.3 بلین روپے رہا۔ دوسری سہ ماہی کا کل منافع 397 ملین روپے تھا یا 0.04 فی حصص، گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں منافع 1.2 بلین یا 0.23 فی حصص تھا۔ پہلی سہ ماہی میں منافع میں کمی کی وجہ پاکستان کے آئل ریفائننگ سیکٹر کی مارکیٹ کے مشکل حالات تھے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ اور پاکستانی روپے کی قدر میں 6 فیصد کمی کا بائیکو پٹرولیم کی مجموعی ریفائننگ مارجن پر منفی اثرات پڑے۔ اس کے علاوہ اگست 2018 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی استعمال میں خاصی کمی ہوئی جس کی وجہ سے کمپنی کی مجموعی حجم میں کمی ہوئی۔
بائیکو پٹرولیم کمپنی کے مستقل کے لیے پر عزم ہے، خصوصی طور پر اسومریوشن یونٹ سروسز میں شامل کردیا گیا ہے۔ اسومریوشن یونٹ کے آپریشنز، جو ناپتہ کو پریمیم موٹر گیسو لین میں تبدیل کرتا ہے، کا بائیکو اسومریوشن پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ جو کہ کلی طور پر بی پی پی ایل کی ذیلی کمپنی ہے، کمپنی کی سہ ماہی پر عمل دخل ہے۔ اسومریوشن یونٹ کی کامیاب کمیشننگ کا بائیکو کی تیل صاف کرنے کی صلاحیت میں مثبت اثرات ہونگے۔
اگرچہ پٹرولیم صنعت کو وسیع چیلنجز درپیش ہیں اور کمپنی ان سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے،ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہے کہ اپنے شیئر ہولڈر، کسٹمرز اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے قدریں تخلیق کریں گے۔
بائیکو پٹرولیم نے 2018 کی پہلی سہ ماہی میں 1.7 بلین روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا۔ آپریٹنگ منافع گزشتہ سال کی سہ ماہی کے 1.9 بلین کے مقابلے میں 1.3 بلین روپے رہا۔ دوسری سہ ماہی کا کل منافع 397 ملین روپے تھا یا 0.04 فی حصص، گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں منافع 1.2 بلین یا 0.23 فی حصص تھا۔ پہلی سہ ماہی میں منافع میں کمی کی وجہ پاکستان کے آئل ریفائننگ سیکٹر کی مارکیٹ کے مشکل حالات تھے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ اور پاکستانی روپے کی قدر میں 6 فیصد کمی کا بائیکو پٹرولیم کی مجموعی ریفائننگ مارجن پر منفی اثرات پڑے۔ اس کے علاوہ اگست 2018 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی استعمال میں خاصی کمی ہوئی جس کی وجہ سے کمپنی کی مجموعی حجم میں کمی ہوئی۔
بائیکو پٹرولیم کمپنی کے مستقل کے لیے پر عزم ہے، خصوصی طور پر اسومریوشن یونٹ سروسز میں شامل کردیا گیا ہے۔ اسومریوشن یونٹ کے آپریشنز، جو ناپتہ کو پریمیم موٹر گیسو لین میں تبدیل کرتا ہے، کا بائیکو اسومریوشن پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ جو کہ کلی طور پر بی پی پی ایل کی ذیلی کمپنی ہے، کمپنی کی سہ ماہی پر عمل دخل ہے۔ اسومریوشن یونٹ کی کامیاب کمیشننگ کا بائیکو کی تیل صاف کرنے کی صلاحیت میں مثبت اثرات ہونگے۔
اگرچہ پٹرولیم صنعت کو وسیع چیلنجز درپیش ہیں اور کمپنی ان سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے،ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہے کہ اپنے شیئر ہولڈر، کسٹمرز اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے قدریں تخلیق کریں گے۔