پنجابمکئی کی کل پیداوار 34 لاکھ 41 ہزار 700 ٹن رہی

فصل 14 لاکھ 92 ہزار 400 ایکڑ رقبے پر کاشت ہوئی، اوسط پیداوار 61.8 من فی ایکڑ رہی


Numainda Express July 01, 2013
رواں سال 13 لاکھ 80 ہزار ایکڑپر 60 من فی ایکڑ کے حساب سے 30 لاکھ 90 ہزار ٹن ہدف مقرر۔ فوٹو: فائل

پنجاب میں سال 2011-12 میں مکئی کی فصل 14 لاکھ 92 ہزار 400 ایکڑ رقبے پر کاشت ہوئی جس سے 61.8 من فی ایکڑ اوسط پیداوار کے حساب سے کل 34 لاکھ 41 ہزار 700 ٹن حاصل ہوئی۔

جبکہ 2012-13 میں موسمی مکئی 9 لاکھ 87 ہزار 9 سو ایکڑ رقبے پر کاشت ہوئی جس سے اوسط پیداوار 54.7 من فی ایکڑ اور کل پیداوار20 لاکھ 16 ہزار 7 سو ٹن حاصل ہوئی۔ امسال 2013-14 کیلیے موسمی اور بہاریہ مکئی کی فصل کیلیے13 لاکھ 80 ہزار ایکڑ رقبہ اور 60 من فی ایکڑ کے لحاظ سے 30 لاکھ 90 ہزار ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ بات اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں نے ایگریکلچرل جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران بتائی۔



انہوں نے مزید بتایا کہ موسمی مکئی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلیے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ فصل کی کاشت شروع جولائی سے وسط اگست تک مکمل کر لیں۔ کاشت کیلیے بھاری میرا زمین کا انتخاب کریں، سخت تہہ والی زمین اس کی کاشت کیلیے موزوں نہیں لہٰذا اگر زمین میں سخت تہہ موجو ہو تو اسے گہرا ہل چلا کر توڑ لیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کھیت کی ہمواری کا خاص خیال رکھیں کیونکہ ہموار کھیت ہی پانی کے بہتر استعمال اور بہتر پیداوار کا ضامن ہے۔ زمین کی بہتر تیاری کیلیے تین چار مرتبہ ہل اور سہاگہ چلائیں۔ بیماریوں سے پاک زہر آلود بیج استعمال کریں۔ جبکہ اقسام میں ایف ایچ 810، جس کی پیداواری صلاحیت 136 من فی ایکڑ ہے اور یہ 120 سے 125 دنوں میں پک کر تیار ہو جاتی ہے اور یوسف والا ہائبرڈ جو کہ 115 سے 120 دن میں پک کر تیار ہوتی ہے، اس کی پیداواری صلاحیت 137 من فی ایکڑ ہے۔

ان اقسام کے علاوہ پرائیویٹ کمپنیوں مثلاً پایونیئر، مونسینٹو، آئی سی آئی اور سینجینٹا کے سنگل کراس اور ڈبل کراس ہائبرڈ بیج بھی بہت زیادہ پیداواری صلاحیت کے حامل ہیں۔ مکئی کی کاشت بذریعہ ڈرل کرنے کی صورت میں شرح بیج12 تا 15 کلوگرام فی ایکڑ جبکہ وٹوں پر کاشت کی صورت میں شرح بیج8تا 10 کلو گرام فی ایکڑ رکھیں۔ شرح بیج کا انحصار بیج کے اگائو، بیج کے وزن اور طریقہ کاشت پر ہے۔ اچھی پیداوار کیلیے مکئی ہمیشہ قطاروں میں کاشت کریں جو کاٹن ڈرل، پلانٹر اور پور سے کی جا سکتی ہے۔ اگر ممکن ہو تو کھیلیوں پر چوپے لگائیں جس کیلیے قطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا دو سے اڑھائی فٹ رکھیں، اس سے اگائو بہتر ہوتا ہے، پانی اور بیج کی بچت اور زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ ڈرل یا پلانٹر سے کاشتہ فصل کی پہلی آبپاشی اگائو کے 10 تا 12 دن بعد کریں لیکن وٹوں پر کاشت کی گئی مکئی کو اگائو تک وترحالت میں رکھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں