حکومت نے پی آئی اے کیلیے بجٹ میں رقم مختص نہیں کی
ادارے کا خسارہ 32 ارب تک پہنچ گیا،مسائل کے حوالے سے 4 رکنی کمیٹی کی تشکیل
حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کیلیے کوئی رقم مختص کی اورنہ ہی کوئی بیل آؤٹ پیکیج دیا ہے صرف ادارے کے معاملات کی چھان بین کیلیے 4 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی ادارے کا مجموعی خسارہ32 ارب تک پہنچ گیا ہے جبکہ ادارے کی سالانہ کل آمدن 116ارب روپے اور اخراجات 138ارب ہوگئے ہیں، ادارے میں مجموعی ملازمین کی تعداد 17 ہزارہے، قومی ادارے کومستحکم کرنے کیلیے حکومت نے کسی پالیسی کااعلان بھی نہیں کیا جس سے ادارے کے ملازمین تذبذب کا شکار ہیں، حکومت نے قومی ادارے کے مسائل کے حل کیلیے4رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ بجٹ میں ادارے کیلیے کوئی رقم مختص کی گئی اورنہ ہی کسی گرانٹ کا اعلان کیاگیا۔
ادھر ملازمین نے قومی ادارے کیلیے نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی رقم یا پیکیج کا اعلان نہ کرنے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے بتایاکہ ادارے میں 3 ہزار افرادکی ڈاؤن سائزنگ کی اطلاعات کے بعد ملازمین خوف کا شکار ہیں،حکومت نے قومی ادارے کی ازسر نو تنظیم کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں پہلے مرحلے پر ایم ڈی کو تبدیل کیاجائے گا، واضح رہے کہ پی آئی اے میں بین الاقوامی پروازوں پر من پسند عملے کی ڈیوٹیوں کی وجہ سے ایک نیا مسئلہ کھڑاہوگیا ہے اورگزشتہ دنوں سی بی اے اور ائیرلیگ کے جھگڑے سے پروازوںکا شیڈول متاثر ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق قومی ادارے کا مجموعی خسارہ32 ارب تک پہنچ گیا ہے جبکہ ادارے کی سالانہ کل آمدن 116ارب روپے اور اخراجات 138ارب ہوگئے ہیں، ادارے میں مجموعی ملازمین کی تعداد 17 ہزارہے، قومی ادارے کومستحکم کرنے کیلیے حکومت نے کسی پالیسی کااعلان بھی نہیں کیا جس سے ادارے کے ملازمین تذبذب کا شکار ہیں، حکومت نے قومی ادارے کے مسائل کے حل کیلیے4رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ بجٹ میں ادارے کیلیے کوئی رقم مختص کی گئی اورنہ ہی کسی گرانٹ کا اعلان کیاگیا۔
ادھر ملازمین نے قومی ادارے کیلیے نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی رقم یا پیکیج کا اعلان نہ کرنے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے بتایاکہ ادارے میں 3 ہزار افرادکی ڈاؤن سائزنگ کی اطلاعات کے بعد ملازمین خوف کا شکار ہیں،حکومت نے قومی ادارے کی ازسر نو تنظیم کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں پہلے مرحلے پر ایم ڈی کو تبدیل کیاجائے گا، واضح رہے کہ پی آئی اے میں بین الاقوامی پروازوں پر من پسند عملے کی ڈیوٹیوں کی وجہ سے ایک نیا مسئلہ کھڑاہوگیا ہے اورگزشتہ دنوں سی بی اے اور ائیرلیگ کے جھگڑے سے پروازوںکا شیڈول متاثر ہوا تھا۔