’’سورج غروب ہی نہیں ہوتا‘فن لینڈ میں روزہ دار پریشان‘‘
اگر دن18گھنٹے سے زیادہ لمبا ہے تو مکہ یا مدینہ کے وقت کی پیروی کی جائے‘ مصری علما
دنیا بھر میں مسلمان رمضان میں سورج کے طلوع سے لے کر غروب ہونے تک روزے رکھتے ہیں لیکن ایک ایسے علاقے کے مسلمان جہاں سورج کبھی غروب ہی نہیں ہوتا روزے کیسے رکھتے ہیں؟۔ قصبہ رووانیامی فن لینڈ کے انتہائی مشرقی جانب 67 ڈگری پر فنش لیپ لینڈ میں قطب شمالی سے ملتے ہوئے علاقے میں واقع ہے۔
یہ قصبہ دارالحکومت ہلسنکی سے 830 کلو میٹر دور ہے' سردیوں کے درمیانی دنوں میں یہ قصبہ اندھیرے میں ڈوبا ہوتا ہے لیکن گرمیوں میں سورج کی روشنی میں نہایارہتا ہے۔ سورج کی روشنی کی وجہ سے ایک لمبا دن مسلمانوں کیلیے خاص مشکل پیداکرتا ہے جو اس قصبے کے رہائشی ہیں۔ 28 سالہ مسعود قصبے رووانیامی میں 5 سال پہلے بنگلہ دیش سے آئی ٹی کی تعلیم کے حصول کی خاطر یہاں آیا' مسعود کا کہنا ہے یہاں اندھیرا نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ ایک جیسا ہی لگتا ہے اور سورج ہمیشہ افق پر موجود رہتا ہے' یہ طے کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے کہ اس لمحے وقت کیا ہوا ہے۔
فن لینڈ کے وقت کے مطابق روزے رکھنا بہت مشکل ہے' تسلیم کرتا ہوں کہ میں تھک چکا ہوں' مسعود نے ہنستے ہوئے بتایا کہ اس نے21 گھنٹے سے کچھ نہیں کھایا۔ ایک مقامی امام اور شمالی فن لینڈ کی اسلام سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمنان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں دو مکتبہ فکر ہیں ''مصری علماء کا کہنا ہے کہ اگر دن18گھنٹے سے زیادہ لمبا ہے تو آپ مکہ یا مدینہ کے وقت کی پیروی کرتے ہیں یا کسی قریبی مسلم ملک کی' دوسرا نقطہ نظر سعودی علماء کا ہے جو کہتے ہیں کہ دن جیسا مرضی ہو لمبا ہو یا چھوٹا ہو آپ کو مقامی وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔''
ڈاکٹر منان کا کہنا ہے کہ شمالی فن لینڈ میں مسلمانوں کی اکثریت مکہ کے یا فن لینڈ کے قریب ترین مسلمان ملک ترکی کے اوقات کی پیروی کرتی ہے۔ فن لینڈ میں بہت سارے مسلمان دنیا کے مختلف ممالک سے پناہ گزینوں کے طور پر یہاں آئے جیسا کہ صومالیہ' عراق اور افغانستان سے مسلمان یہاں آئے'2001ء سے فن لینڈ نے 750 پناہ گزین قبول کیے ہیں۔
یہ قصبہ دارالحکومت ہلسنکی سے 830 کلو میٹر دور ہے' سردیوں کے درمیانی دنوں میں یہ قصبہ اندھیرے میں ڈوبا ہوتا ہے لیکن گرمیوں میں سورج کی روشنی میں نہایارہتا ہے۔ سورج کی روشنی کی وجہ سے ایک لمبا دن مسلمانوں کیلیے خاص مشکل پیداکرتا ہے جو اس قصبے کے رہائشی ہیں۔ 28 سالہ مسعود قصبے رووانیامی میں 5 سال پہلے بنگلہ دیش سے آئی ٹی کی تعلیم کے حصول کی خاطر یہاں آیا' مسعود کا کہنا ہے یہاں اندھیرا نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ ایک جیسا ہی لگتا ہے اور سورج ہمیشہ افق پر موجود رہتا ہے' یہ طے کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے کہ اس لمحے وقت کیا ہوا ہے۔
فن لینڈ کے وقت کے مطابق روزے رکھنا بہت مشکل ہے' تسلیم کرتا ہوں کہ میں تھک چکا ہوں' مسعود نے ہنستے ہوئے بتایا کہ اس نے21 گھنٹے سے کچھ نہیں کھایا۔ ایک مقامی امام اور شمالی فن لینڈ کی اسلام سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمنان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں دو مکتبہ فکر ہیں ''مصری علماء کا کہنا ہے کہ اگر دن18گھنٹے سے زیادہ لمبا ہے تو آپ مکہ یا مدینہ کے وقت کی پیروی کرتے ہیں یا کسی قریبی مسلم ملک کی' دوسرا نقطہ نظر سعودی علماء کا ہے جو کہتے ہیں کہ دن جیسا مرضی ہو لمبا ہو یا چھوٹا ہو آپ کو مقامی وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔''
ڈاکٹر منان کا کہنا ہے کہ شمالی فن لینڈ میں مسلمانوں کی اکثریت مکہ کے یا فن لینڈ کے قریب ترین مسلمان ملک ترکی کے اوقات کی پیروی کرتی ہے۔ فن لینڈ میں بہت سارے مسلمان دنیا کے مختلف ممالک سے پناہ گزینوں کے طور پر یہاں آئے جیسا کہ صومالیہ' عراق اور افغانستان سے مسلمان یہاں آئے'2001ء سے فن لینڈ نے 750 پناہ گزین قبول کیے ہیں۔