نجی اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی غیر قانونی قرار
طلبا سے لی گئی اضافی فیس والدین کو واپس کی جائے، عدالت کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے 20 ستمبر 2017 کے بعد سے اضافی فیسوں کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں فیسوں میں اضافے کے حوالے سے سماعت کے دوران عدالت نے نجی اسکولوں کی جانب سے 20 ستمبر 2017 کے بعد سے اضافی فیسوں کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے طلبا سے لی گئی اضافی فیس والدین کو واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم پر ہر صورت عمل کیا جائے، اسکولوں نے جو اضافی فیس وصول کرلی ہے وہ واپس کی جائے اور مزید اضافی فیس کی وصول کو روک دیا جائے۔
دوران سماعت پرائیوٹ اسکولوں کے وکیل نےموقف اپنایا کہ وہ سپریم کورٹ میں متنازع رقم جمع کرارہے ہیں، 10 دسمبر کو کیس کی سماعت ہے، مزید احکامات آجائیں تو وضاحت ہوجائے گی۔
سندھ ہائی کورٹ میں فیسوں میں اضافے کے حوالے سے سماعت کے دوران عدالت نے نجی اسکولوں کی جانب سے 20 ستمبر 2017 کے بعد سے اضافی فیسوں کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے طلبا سے لی گئی اضافی فیس والدین کو واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم پر ہر صورت عمل کیا جائے، اسکولوں نے جو اضافی فیس وصول کرلی ہے وہ واپس کی جائے اور مزید اضافی فیس کی وصول کو روک دیا جائے۔
دوران سماعت پرائیوٹ اسکولوں کے وکیل نےموقف اپنایا کہ وہ سپریم کورٹ میں متنازع رقم جمع کرارہے ہیں، 10 دسمبر کو کیس کی سماعت ہے، مزید احکامات آجائیں تو وضاحت ہوجائے گی۔