روپے کی قدر میں کمی وزیر خزانہ اور وزیراعظم آفس کے درمیان رابطے کا فقدان
روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک نے وزیر خزانہ کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا
وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر اعظم آفس کے درمیان روپے کی گرتی ہوئی قدر کے حوالے سے معلومات کے تبادلے کا فقدان دیکھنے میں آیا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے گورنر نے وزیر خزانہ اسد عمر کو کافی عرصے قبل ہی آنے والی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی کے بارے میں بتا دیا تھا تاہم گزشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کا میڈیا سے پتہ چلا، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا، اسٹیٹ بینک نے ہم سے پوچھے بغیر روپے کی قیمت میں کمی کی تاہم اب مکینزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہ کرسکے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ملک میں وقت سے پہلے عام انتخابات ہوسکتے ہیں، وزیراعظم
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کو کسی قسم کے ایکسچینج ریٹ پر فیصلے سے قبل ان کو آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی براہ راست اس حوالے سے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے معاملات میں مداخلت آئی ایم ایف کے اگلے بیل آؤٹ پیکیج میں مشکلات پیدا کرے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : روپے کی بے قدری، ڈالرملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرجا پہنچا
واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالرکی قدرمیں مزید 8 روپے کا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک امریکی ڈالرکی قدر 134 روپے سے 142 روپے تک جا پہنچی تھی۔
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے گورنر نے وزیر خزانہ اسد عمر کو کافی عرصے قبل ہی آنے والی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی کے بارے میں بتا دیا تھا تاہم گزشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کا میڈیا سے پتہ چلا، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا، اسٹیٹ بینک نے ہم سے پوچھے بغیر روپے کی قیمت میں کمی کی تاہم اب مکینزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہ کرسکے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ملک میں وقت سے پہلے عام انتخابات ہوسکتے ہیں، وزیراعظم
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کو کسی قسم کے ایکسچینج ریٹ پر فیصلے سے قبل ان کو آگاہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی براہ راست اس حوالے سے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے معاملات میں مداخلت آئی ایم ایف کے اگلے بیل آؤٹ پیکیج میں مشکلات پیدا کرے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : روپے کی بے قدری، ڈالرملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پرجا پہنچا
واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالرکی قدرمیں مزید 8 روپے کا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک امریکی ڈالرکی قدر 134 روپے سے 142 روپے تک جا پہنچی تھی۔